لونر ایٹمسفیئر اینڈ ڈسٹ اینوائرمنٹ ایکسپلورر (ایل اے ڈی ای ای) نامی ربوٹ 100 روز تک چاند کے فضائی ماحول اور گرد کے نمونوں کا تجزیہ کرے گا۔
امریکہ کی خلائی ایجنسی نے چاند پر ایک ربوٹ بھیجا ہے جو وہاں فضائی ماحول اور گرد کے نمونوں کا تجزیہ کرے گا۔
لونر ایٹمسفیئر اینڈ ڈسٹ اینوائرمنٹ ایکسپلورر (ایل اے ڈی ای ای) نامی ربوٹ کو بغیر ہوا باز والے راکٹ کے ذریعے جمعہ کی شب ورجینیا کے مشرقی ساحل سے خلائی سفر پر روانہ کیا گیا۔
چھوٹی گاڑی جتنی جسامت والا یہ ربوٹ چاند کے گرد چکر لگاتے ہوئے 100 روز تک نمونے اکھٹے کرے گا۔
سائنسدان چاند کے فضائی ماحول کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں کیوں کہ اُن کا خیال ہے کہ یہ ماحول شمسی نظام سے مطابقت رکھ سکتا ہے۔
یہ معلومات اُنھیں بڑے سیارچوں اور مرکری یا عطادر سمیت دیگر سیاروں کو بہتر انداز میں سمجھنے میں مدد دیں گی۔
ناسا کی جانب سے ماضی میں چاند پر بیشتر مشنز فلوریڈیا سے بھیجے گئے تھے۔
ایل اے ڈی ای ای ربوٹ کی واپسی ناممکن ہے، اس لیے امریکی خلائی ایجنسی نے اس کو بعد ازاں چاند کی سطح سے ٹکرانے کا منصوبہ بنا رکھا ہے۔
لونر ایٹمسفیئر اینڈ ڈسٹ اینوائرمنٹ ایکسپلورر (ایل اے ڈی ای ای) نامی ربوٹ کو بغیر ہوا باز والے راکٹ کے ذریعے جمعہ کی شب ورجینیا کے مشرقی ساحل سے خلائی سفر پر روانہ کیا گیا۔
چھوٹی گاڑی جتنی جسامت والا یہ ربوٹ چاند کے گرد چکر لگاتے ہوئے 100 روز تک نمونے اکھٹے کرے گا۔
سائنسدان چاند کے فضائی ماحول کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں کیوں کہ اُن کا خیال ہے کہ یہ ماحول شمسی نظام سے مطابقت رکھ سکتا ہے۔
یہ معلومات اُنھیں بڑے سیارچوں اور مرکری یا عطادر سمیت دیگر سیاروں کو بہتر انداز میں سمجھنے میں مدد دیں گی۔
ناسا کی جانب سے ماضی میں چاند پر بیشتر مشنز فلوریڈیا سے بھیجے گئے تھے۔
ایل اے ڈی ای ای ربوٹ کی واپسی ناممکن ہے، اس لیے امریکی خلائی ایجنسی نے اس کو بعد ازاں چاند کی سطح سے ٹکرانے کا منصوبہ بنا رکھا ہے۔