'مودی خود کبھی طالبِ علم نہیں رہے اسی لیے طلبہ کی توہین کرتے ہیں'

مایہ ناز اداکار نصیرالدین شاہ (فائل فوٹو)

بالی وڈ کے معروف اور لیجنڈ ایکٹر نصیرالدین شاہ نے سوال اٹھایا ہے کہ ان کے پاس برتھ سرٹیفکیٹ نہیں ہے۔ کیا اس وجہ سے انہیں بھارت کی شہریت سے خارج کر دیا جائے گا؟

انہوں نے یہ بات اپنے ایک انٹرویو میں بھارت کے متنازع شہریت بل کے حوالے سے کہی ہے۔ اس ترمیمی قانون کے خلاف بھارت بھر میں مظاہرے اور احتجاج جاری ہے۔

نصیرالدین کا کہنا تھا کہ وہ پریشان نہیں ہیں بلکہ اس بات پر برہم ہیں کہ ملک کی حکمران جماعت انہیں اپنی شہریت ثابت کرنے پر مجبور کر رہی ہے۔

دی وائر کے ساتھ اپنے انٹرویو میں انہوں نے سوال اٹھایا آیا ان کا پاسپورٹ، ووٹ ڈالنے کا شناختی کارڈ، ڈرائیونگ لائسنس اور آدھار کارڈ یہ ثابت کرنے کے لیے کافی نہیں ہیں کہ میں اس ملک کا شہری ہوں۔

معروف اداکار نصیرالدین کا کہنا تھا کہ میرے پاس پیدائش کا سرٹیفکیٹ نہیں ہے۔ میں یہ سرٹیفکیٹ پیش نہیں کر سکتا، تو کیا اس کا مطلب یہ ہے کہ ہم سب بھارتی شہریت سے خارج ہونے جا رہے ہیں۔ مجھے کسی جانب سے اس طرح کی کسی تسلی اور تشفی کی ضرورت نہیں ہے کہ مسلمانوں کو اس بارے میں پریشان نہیں ہونا چاہیے۔ میں پریشان نہیں ہوں۔ میں بھارت میں 70 سال سے رہ رہا ہوں اور مجھے یہ ثابت کرنے کی ضرورت نہیں ہے کہ میں ایک بھارتی ہوں۔ میں فکر مند نہیں ہوں۔ میں پریشان نہیں ہوں بلکہ مجھے غصہ آ رہا ہے۔

نصیرالدین نے اپنے اس انٹرویو میں ترمیمی شہریت قانون کے خلاف مظاہرے کرنے والے طالب علموں پر سیکیورٹی اداروں کے تشدد کی مذمت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ خود کبھی اسٹوڈنٹ نہیں رہے یا جنہوں نے کسی دانش مندانہ پہلو پر کام نہیں کیا، انہیں کیا خبر کہ اسٹوڈنٹ یا انٹلکچول کیا ہوتا ہے۔

لیجنڈ ایکٹر کا کہنا تھا کہ انہیں اس پر کوئی حیرت نہیں ہے کہ وزیر اعظم مودی کے دل میں طالب علموں کے لیے کوئی ہمدردی نہیں ہے۔

نصیرالدین نے بتایا کہ ان کے پاس نریندر مودی کے وزیر اعظم بننے سے پہلے کا ایک ویڈیو کلپ ہے جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ وہ کبھی اسٹوڈنٹ نہیں رہے اور انہوں نے کبھی تعلیم حاصل نہیں کی۔ گزشتہ چھ سال کے ان کے دور اقتدار میں جو کچھ ہوتا رہا ہے، ان کا یہ بیان اس پر پورا اترتا ہے۔ ان کا یہ ویڈیو کلپ پولیٹیکل سائنس میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کرنے سے پہلے کا کہا ہے۔ جو فلم ڈائریکٹر انورنگ کاشیاپ کو ملنے والی ڈگری جیسی ہے۔ پھر آپ یہ توقع کیسے کر سکتے ہیں کہ ان کے دل میں اسٹوڈنٹس کے لیے ہمدردی ہو گی۔

اس سوال کے جواب میں کہ بالی وڈ اس صورت حال پر بات کیوں نہیں کر رہا، نصیرالدین کا کہنا تھا کہ جہاں تک بڑے فن کاروں کا تعلق ہے تو ان کے نہ بولنے کی وجہ سمجھ میں آتی ہے۔ آپ کو پتا ہونا چاہیے کہ اس کی انہیں کیا قیمت چکانی پڑ سکتی ہے۔ جس سے ان کی شہرت خطرے میں پڑ سکتی ہے، ان کی آمدنی گھٹ سکتی ہے۔ سٹارز دوسروں کی بجائے زیادہ تر اپنی ذات کے بارے میں سوچتے ہیں۔