پاکستان کے صوبے خیبرپختونخوا کے ضلع باجوڑ میں انتخابی اُمیدوار کے قتل کے بعد صورتِ حال کشیدہ ہے۔
وائس آف امریکہ کے نمائندے شمیم شاہد کے مطابق بدھ کی دوپہر نامعلوم افراد نے انتخابی مہم کے دوران اُمیدوار ریحان زیب خان پر فائرنگ کر دی جنہیں اسپتال منتقل کیا گیا، لیکن وہ جانبر نہ ہو سکے۔
ریحان زیب خان قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 08 اور صوبائی اسمبلی کے حلقے پی کے 22 سے آزاد اُمیدوار تھے۔ اُمیدوار کے قتل کے بعد الیکشن کمیشن نے دونوں حلقوں میں الیکشن ملتوی کر دیا ہے۔
پی ٹی آئی نے ایک بیان میں ریحان زیب کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے واقعے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مشتعل مظاہرین سیکیورٹی چیک پوسٹ پر پتھراؤ کر رہے ہیں۔
الیکشن کمیشن نے بھی خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں انتخابی مہم کے دوران بے امنی کے بڑھتے ہوئے واقعات پر جمعرات کو اجلاس طلب کر لیا ہے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کے اعلامیے کے مطابق این اے 8 باجوڑ میں ایک امیدوار کے قتل پر چیف سیکریٹری اور آئی جی خیبرپختونخوا سے رپورٹ طلب کر لی گئی ہے۔
پولیس کے مطابق یہ واقعہ صدیق آباد پھاٹک کے قریب واقع پیش آیا اور بظاہر یہ 'ٹارگٹ کلنگ' لگتی ہے۔
باجوڑ پولیس کے ایک سینئر اہلکار اسرار خان نے وائس آف امریکہ کے نمائندے نذر الاسلام کو بتایا کہ ریحان زیب خان اپنے حلقے میں الیکشن مہم میں مصروف تھے کے دو نامعلوم افراد نے گھات لگا کر ان کی گاڑی پر فائرنگ کی۔
اُن کے بقول واقعے میں اُن کے تین ساتھی زخمی بھی ہوئے ہیں۔
پارٹی پالیسیوں کے ناقد
ریحان زیب کا شمار باجوڑ میں پاکستان تحریکِ انصاف کے سرگرم کارکنوں میں ہوتا تھا، تاہم وہ پارٹی کے نامزد کردہ اُمیدوار نہیں تھے اور آزاد حیثیت میں الیکشن لڑ رہے تھے۔
الیکشن مہم کے دوران انہوں نے پارٹی قیادت کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا تھا۔
نگراں وزیر اعلی خیبر پختونخوا جسٹس (ر) سید ارشد حسین شاہ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس حکام سے تین روز کے اندر رپورٹ طلب کر لی ہے۔
ہیومن رائٹس کمیشن کی مذمت
ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان نے ریحان زیب کے قتل کی مذمت کی ہے۔
کمیشن کی جانب سے 'ایکس' پر جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ ریحان زیب پی ٹی آئی کے ساتھ ساتھ ہیومن رائٹس کمیشن کے بھی کارکن تھے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں انتخابی اُمیدواروں پر حملہ تشویش ناک ہے۔ الیکشن کمیشن اور نگراں حکومت کو نوٹس لینا چاہیے۔
واضح رہے کہ عام انتخابات سے قبل بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں انتخابی اُمیدواروں پر حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔
چند روز قبل بلوچستان کے شہر سبی میں پاکستان تحریکِ انصاف کی ریلی پر فائرنگ کے نتیجے میں چار افراد ہلاک اور پانچ زخمی ہو گئے تھے۔