امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت میں منگل کو واشنگٹن ڈی سی میں ریلیوں کے پیشِ نظر وائٹ ہاؤس کے اطراف اور نیشنل مال کے بعض حصوں میں سڑکوں کو عام ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔
میٹرو اسٹیشن کے اطراف میں پولیس اور ان کے ساتھ نیشنل گارڈز کے اہل کار تعینات کر دیے گئے ہیں جب کہ واشنگٹن ڈی سی کی میئر نے لوگوں سے کہا ہے کہ وہ احتجاجی مظاہروں سے دور رہیں۔
ٹرمپ کے حامیوں کا یہ احتجاجی مظاہرہ بدھ کو بھی جاری رہے گا۔ اس دوران کانگریس میں صدارتی انتخابات کے لیے ڈالے گئے الیکٹورل ووٹوں کی گنتی کرنے کے بعد کامیاب امیدوار کا باضابطہ اعلان کیا جائے گا۔
مظاہروں میں بڑی تعداد میں لوگوں کی شرکت متوقع ہے، جن میں 'پراؤڈ بوائز' نامی تنظیم کے عہدیدار بھی شامل ہوں گے، جنھوں نے ان مظاہروں میں شرکت کا اعلان کیا تھا۔
پیر کی شب پراؤڈ بوائز کے رہنما کو واشنگٹن پہنچنے پر گرفتار کر لیا گیا تھا۔
میئر موریل باوزر اور قائم مقام پولیس چیف روبرٹ کونٹی نے مظاہرین سے کہا ہے کہ وہ اپنے ساتھ آتشی اسلحہ لے کر نہ آئیں۔
میئر باوزر نے پیر کو نیوز کانفرنس سے میں کہا کہ ’’ہم شہر میں تشدد یا لوگوں کو خوف زدہ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔''
شہری انتظامیہ نے واشنگٹن بھر میں آتشیں اسلحہ سے متعلق شہری قوانین سے آگاہی کے لیے جگہ جگہ پوسٹر چسپاں کر دیے ہیں۔
واشنگٹن ڈی سی میں نیشنل گارڈز پہنچ چکے ہیں اور وہ جمعرات تک شہر میں موجود رہیں گے اور امن و امان کے سلسلے میں پولیس کی مدد کریں گے۔
خبر رساں ادارے 'اے پی' کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ڈی سی کی میئر باوزر نے سال نو کے موقع پر نیشنل گارڈز سے درخواست کی تھی کہ وہ منگل سے جمعرات تک شہر میں ہونے والے احتجاج کے دوران پولیس کی مدد کریں۔
اے پی کے مطابق گزشتہ ماہ دسمبر کے اوائل میں مظاہرے کے دوران شہر میں 'پراؤڈ بوائز' کا تصادم ہو چکا ہے۔ اس گروپ نے کہا ہے کہ وہ الیکٹورل ووٹوں کی گنتی کے دوران منگل اور بدھ کو اور بیس جنوری کو بھی شہر میں موجود رہیں گے۔
میئر باوزر نے مظاہروں کے دوران امن و امان کو یقینی بنانے کے لیے شہر میں کرفیو کے نفاذ کے امکانات کو مسترد نہیں کیا جس کا فیصلہ صورت حال کے مطابق کیا جائے گا۔
واشنگٹن ڈی سی کے اٹارنی جنرل کارل ایسپین نے کہا ہے کہ میٹرو پولیس اور میئر کے تعاون سے اٹارنی جنرل کا دفتر مظاہرین کی سرگرمیوں پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور ضلعی قوانین کو توڑنے والوں کو جوابدہ بنانے کے لیے اپنے تمام اختیارات استعمال کیے جائیں گے۔