عبوری وزیرداخلہ ارسن ایواکوف نے منگل کو بتایا کہ اس کارروائی میں چار سرکاری فوج ہلاک اور 20 زخمی ہوگئے۔
یوکرین کے عبوری وزیر داخلہ ارسن ایواکوف کا کہنا ہے کہ پیر کو مشرقی شہر سلوویانسک میں فوجی کارروائی کے دوران 30 روس نواز عسکریت پسند مارے گئے۔
ارسن ایواکوف نے منگل کو بتایا کہ اس کارروائی میں چار سرکاری فوج ہلاک اور 20 زخمی ہو گئے۔
منگل ہی کو حکام نے یوکرین کے صنعتی مرکز ڈونٹسک کے لیے ہوائی جہازوں کی آمد و رفت معطل کر دی۔ تاحال اس تعطل کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی ہے اور نہ ہی بتایا گیا کہ فضائی آمدو رفت کب تک معطل رہے گی۔
ادھر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے فرانس کی خبر رساں ایجنسی سے گفتگو میں کہا کہ اس سے قبل کہ یوکرین میں صورتحال ایسی ہو جائے کہ اس کے نتائج کسی کے قابو میں نہ آئیں، خود کو مصالحت کار کے طور پر پیش کرتے ہیں۔
دریں اثناء نیٹو افواج کے اعلیٰ ترین کمانڈر جنرل فلپ بریڈلوو نے کہا کہ وہ نہیں سمجھتے کہ روس یوکرین پر حملہ کرے گا اور ان کے بقول اپنے مقاصد حاصل کرنے کے لیے کریملن کے پاس اور بھی راستے ہیں۔
بریڈ لوو نے کینیڈا کے شہر اوٹاوا میں خطاب کرتے ہوئے خیال ظاہر کیا کہ روس کے صدر ولادیمر پوٹن وہ سب کچھ کرتے رہیں گے جو وہ اب بھی کر رہے ہیں اور ان کے بقول وہ بدامنی پیدا کر رہے ہیں، یوکرین کی حکومت کو نااہل تصور کرتے ہوئے علیحدگی پسند تحریک کو ہوا دے رہےہیں۔
انھوں نے پیش گوئی کی کہ ماسکو سرحد پار فوج بھیجے بغیر مشرقی یوکرین میں اپنا اثرورسوخ برقرار رکھے گا۔
نیٹو کے کمانڈر کا کہنا تھا کہ انھیں یقین ہے کہ روس کی اسپیشل فورسز یوکرین میں موجود ہیں۔ لیکن انھوں نے کہا کہ یہ واضح نہیں کہ ان ہی فورسز نے گزشتہ ہفتے یوکرین کے تین ہیلی کاپٹر مار گرائے تھے یا نہیں۔
قبل ازیں پیر کو باغیوں کے زیر قبضہ مشرقی شہر سلوویانسک میں یوکرین کی فورسز اور روس نواز علیحدگی پسندوں کے درمیان مسلح جھڑپ ہوئی۔ یہ لڑائی علیحدگی پسندوں کی طرف سے جنوبی ساحلی شہر اوڈیسا میں ایک پولیس اسٹیشن پر دھاوا بولنے کے بعد ہوئی۔
یوکرین کی سکیورٹی فورسز کی ایک ترجمان کا کہنا تھا کہ سلوویانسک میں اس لڑائی کے دوران چھ افراد ہلاک اور ایک سو سے زائد زخمی ہوئے۔
روس کی خبر رساں ایجنسی "انٹرفیکس" نے علیحدگی پسندوں سے منسوب خبر میں کہا کہ مرنے والوں کی تعداد 20 یا اس سے زیادہ ہے اور ان کا تعلق روس نواز جنگجوؤں سے ہے۔
ارسن ایواکوف نے منگل کو بتایا کہ اس کارروائی میں چار سرکاری فوج ہلاک اور 20 زخمی ہو گئے۔
منگل ہی کو حکام نے یوکرین کے صنعتی مرکز ڈونٹسک کے لیے ہوائی جہازوں کی آمد و رفت معطل کر دی۔ تاحال اس تعطل کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی ہے اور نہ ہی بتایا گیا کہ فضائی آمدو رفت کب تک معطل رہے گی۔
ادھر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے فرانس کی خبر رساں ایجنسی سے گفتگو میں کہا کہ اس سے قبل کہ یوکرین میں صورتحال ایسی ہو جائے کہ اس کے نتائج کسی کے قابو میں نہ آئیں، خود کو مصالحت کار کے طور پر پیش کرتے ہیں۔
دریں اثناء نیٹو افواج کے اعلیٰ ترین کمانڈر جنرل فلپ بریڈلوو نے کہا کہ وہ نہیں سمجھتے کہ روس یوکرین پر حملہ کرے گا اور ان کے بقول اپنے مقاصد حاصل کرنے کے لیے کریملن کے پاس اور بھی راستے ہیں۔
بریڈ لوو نے کینیڈا کے شہر اوٹاوا میں خطاب کرتے ہوئے خیال ظاہر کیا کہ روس کے صدر ولادیمر پوٹن وہ سب کچھ کرتے رہیں گے جو وہ اب بھی کر رہے ہیں اور ان کے بقول وہ بدامنی پیدا کر رہے ہیں، یوکرین کی حکومت کو نااہل تصور کرتے ہوئے علیحدگی پسند تحریک کو ہوا دے رہےہیں۔
انھوں نے پیش گوئی کی کہ ماسکو سرحد پار فوج بھیجے بغیر مشرقی یوکرین میں اپنا اثرورسوخ برقرار رکھے گا۔
نیٹو کے کمانڈر کا کہنا تھا کہ انھیں یقین ہے کہ روس کی اسپیشل فورسز یوکرین میں موجود ہیں۔ لیکن انھوں نے کہا کہ یہ واضح نہیں کہ ان ہی فورسز نے گزشتہ ہفتے یوکرین کے تین ہیلی کاپٹر مار گرائے تھے یا نہیں۔
قبل ازیں پیر کو باغیوں کے زیر قبضہ مشرقی شہر سلوویانسک میں یوکرین کی فورسز اور روس نواز علیحدگی پسندوں کے درمیان مسلح جھڑپ ہوئی۔ یہ لڑائی علیحدگی پسندوں کی طرف سے جنوبی ساحلی شہر اوڈیسا میں ایک پولیس اسٹیشن پر دھاوا بولنے کے بعد ہوئی۔
یوکرین کی سکیورٹی فورسز کی ایک ترجمان کا کہنا تھا کہ سلوویانسک میں اس لڑائی کے دوران چھ افراد ہلاک اور ایک سو سے زائد زخمی ہوئے۔
روس کی خبر رساں ایجنسی "انٹرفیکس" نے علیحدگی پسندوں سے منسوب خبر میں کہا کہ مرنے والوں کی تعداد 20 یا اس سے زیادہ ہے اور ان کا تعلق روس نواز جنگجوؤں سے ہے۔