نیٹو نے لیبیا پر فضائی کارروائیوں کی مکمل کمان سنبھال لی ہے جو اس سے قبل امریکہ کے پاس تھی۔ 19مارچ سے بین الاقوامی افواج کی طرف سے لیبیا پر نو فلائی زون نافذ کرنے میں امریکہ نے قائدانہ کردار ادا کیا ہے۔
نیٹو کے سیکرٹری جنرل آندرس راسموسن نے کہا ہے کہ تبدیلی کا یہ عمل جمعرات کو مکمل ہوا۔ اس کارروائی کو ”یونی فائڈپروٹیکٹر“ کا نام دیا گیا ہے اور اس میں اقوام متحدہ کی اُس قرارداد پر عمل درآمد کرنا بھی شامل ہے جس کے تحت لیبیا پر نو فلائی زون کا نفاذ،اسلحے کی فراہمی پر پابندی اور فضائی حملوں سے شہری آبادی کو محفوظ بنانا ہے۔
دریں اثناء امریکی ذرائع ابلاغ نے اطلاع دی ہے کہ خفیہ ادارے سی ائی اے نے لیبیا میں معمرقذافی کے مخالفین سے رابطوں اور انٹیلی جنس معلومات جمع کرنے کے لیے اپنی ٹیمیں بھیج دی ہیں۔
خبروں میں حکام کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ یہ ٹیمیں باغیوں کو براہ راست عسکری مددفراہم کرنے پر غور سے قبل ان کی شناخت اور قابلیت کا جائزہ لیں گی۔
برطانوی ذرائع نے امریکی اخبار ’نیویارک ٹائمز‘ کو بتایا ہے کہ ان کی اسپیشل فورسز اور انٹیلی جنس افسران بھی اس شمال افریقی ملک میں موجود ہیں۔
واشنگٹن بارہا یہ کہہ چکا ہے کہ امریکہ نے لیبیا میں باغیوں کو اسلحہ فراہم کرنے کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا۔