سابق بھارتی کرکٹر اور سیاست دان نوجوت سنگھ سدھو کو 10 ماہ بعد پٹیالہ جیل سے رہا کر دیا گیا ہے۔
سدھو کی رہائی کے موقع پر کانگریس کارکنوں کی بڑی تعداد جیل کے باہر اُن کے استقبال کے لیے موجود تھی۔
بھارت کی سپریم کورٹ نے گزشتہ برس مئی میں نوجوت سنگھ سدھو کو 34 سال قبل درج کیے گئےایک مقدمے میں ایک سال قید کی سزا سنائی تھی۔
سدھو پر یہ مقدمہ 27 دسمبر 1988 کو پنجاب کے شہر پٹیالہ میں سڑک پر ہونے والے ایک جھگڑے کے بعد درج کیا گیا تھا۔
اس واقعے میں سدھو اور ان کے ساتھی روپندر سنگھ سندھو کا پٹیالہ میں سڑک پر گاڑی کھڑی کرنے پر ایک بزرگ شہری سے تنازع ہوگیا تھا۔
ایک 65 سالہ شہری گرنام سنگھ نے جب سدھو اور ان کے ساتھی کو سڑک سے گاڑی ہٹانے کے لیے کہا تو ان کے درمیان تلخ کلامی ہوگئی تھی جس کے بعد سدھو اور ان کے ساتھی نے گرنام سنگھ کو گاڑی سے نکال کر مارا پیٹا تھا۔ بعدازاں گرنام سنگھ کی موت واقع ہوگئی تھی۔
وکلا کے مطابق جیل میں اچھے برتاؤ کی وجہ سے سدھو کو دو ماہ قبل رہا کیا گیا ہے۔
رہائی سے قبل نوجوت سنگھ کے ٹوئٹر ہینڈل سے ایک ٹوئٹ کی گئی کہ سابق کرکٹر کو ہفتے کو پٹیالہ جیل سے رہا کیا جائے گا۔
سدھو کی رہائی سے قبل پٹیالہ کی مختلف شاہراہوں پر اُن کے استقبال پر مبنی خیر مقدمی بینرز لگائے تھے۔