جبراً مذہب تبدیل کرانا جرم ہے: ںواز شریف کا ہولی کی تقریب میں خطاب

پاکستان کے وزیراعظم نوازشریف کا کہنا ہے کہ’’ اسلام ،مذہب کی جبری تبدیلی کو جرم قرار دیتا ہے۔ ایک مذہبی انسان اگر محبت سے خالی ہے تو اس کی مثال ایک ایسے پھول کی سی ہے جس کا نہ کوئی رنگ ہوتا ہے اور نہ خوشبو۔۔ ہمارا کام جنت اور دوزخ کا فیصلہ کرنا نہیں ، دنیا کو جنت بنانا ہے۔ ہولی کا پیغام بھی یہی ہے کہ محبت کا رنگ سب سے پائیدار ہوتا ہے۔‘‘

ان خیالات کا اظہار وزیراعظم نے کراچی میں منگل کی شام ہندؤ برادری کے تہوار ہولی کے سلسلے میں ہونے والی ایک تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔ انہوں نے ہندوؤں کو ہولی کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ انہیں تقریب میں شرکت کرکےبہت خوشی ہورہی ہے ۔

وزیراعظم نے خطاب کے دوران کہا کہ تمام مذاہب انسانیت کا احترام سکھاتے ہیں اور اسلام مذہب کی جبری تبدیلی کو جرم قرار دیتا ہے۔ اسلام مذہب کی بنیاد پر امتیاز کا قائل نہیں لیکن مسلمانوں کے حقوق پامال ہوئے تو پاکستان کا قیام ناگزیر ہوا لیکن افسوس کچھ لوگ قیام پاکستان کو مذہبی دشمنی کا نتیجہ قرار دیتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ تاریخ سے لاعلمی کا نتیجہ ہے ۔ پاکستان مذہبی تصادم روکنے کے لیے بنایا گیا تھا، پاکستانی عوام نے کبھی نفرت کی سیاست کو قبول نہیں کیا۔ اگر کوئی جھگڑا ہے تو وہ امن اور فسادی قوتوں کے درمیان ہے۔