وزیرِ اعظم نواز شریف نے اتوار کو امریکہ کے وزیر خارجہ جان کیری اور اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون سے اہم ملاقاتیں کیں۔
جان کیری کے ساتھ ملاقات سے قبل نواز شریف نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون سے کہا ہے کہ وہ کشمیر سے متعلق اقوامِ متحدہ کی قرارداد پر عمل کروائیں۔
پاکستانی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر سے متعلق قرار داد سلامتی کونسل نے منظور کی تھی کہ کشمیر کے لوگوں کو استصوابِ رائے کا حق دیا جائے گا، کہ انہوں نے بھارت کے ساتھ رہنا ہے یا پاکستان کے ساتھ۔
وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ اُس قرار داد پر عمل درآمد ہونا چاہیئے۔
امریکہ کے وزیر خارجہ نے جان کیری نے اتوار کو نیویارک میں پاکستانی وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات میں انسداد دہشت گردی، افغان مفاہمتی عمل، علاقائی استحکام اور اقتصادی تعاون سمیت باہمی دلچسپی کے موضوعات پر تبادلہ خیال کیا۔
جان کیری نے دہشت گرد گروہوں کے درمیان تمیز نہ برتنے پر وزیر اعظم نواز شریف کے اعادے کی تعریف کی اور حقانی نیٹ ورک اور لشکر طیبہ کے خلاف اضافی کارروائی پر زور دیا۔
اس بارے میں پاکستان کے سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے وائس آف امریکہ کے سوال کے جواب میں کہا کہ "یہ کوئی نئی بات نہیں، ہم یہ سمجھتے ہیں کہ پاکستان تمام ہی دہشت گردوں کے خلاف کارروائی جاری رکھے ہوئے ہے اور دنیا ان کوششوں کی معترف ہے۔"
انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنی سر زمین دنیا کے کسی ملک کے خلاف استعمال ہونے نہیں دے گا۔
جان کیری نے افغان مفاہمتی مذاکرات میں پاکستان کے کردار کو تسلیم کیا، اور علاقائی استحکام اور اقتصادی انضمام کو فروغ دینے کے لیے بھارت کے ساتھ بات چیت کی اہمیت پر زور دیا۔
اعزاز چوہدری نے بتایا کہ وزیرِ اعظم نواز شریف نے جان کیری سے کہا کہ بھارت کی طرف سے فائر بندی معاہدے کی خلاف ورزی پر پاکستان کو تشویش ہے۔
پاکستان بھارت کے ساتھ تمام متنازعہ امور کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کا مصمم ارادہ رکھتا ہے۔ اعزاز چوہدری کے مطابق سیکرٹری جان کیری نے کہا کہ امریکہ پاکستان اور بھارت کے مابین کشیدگی کم کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چاہتا ہے۔
وزیرِ اعظم نواز شریف نے اتوار کو پائیدار ترقی کے ایجنڈا اور صنفی مساوات کی کانفرنس سے خطاب کیا۔ اس کے علاوہ وزیرِ اعظم نواز شریف نے جنوبی کوریا اور سینیگال کے صدور سے ملاقات کی جبکہ عالمی بینک کے صدر بھی نواز شریف سے ملاقات کے لیے آئے۔