لیبیا کے ساحل کے قریب تارکین وطن اور پناہ کے متلاشیوں کی ایک کشتی بحیرہ روم میں ڈوبنے سے کم ازکم 100 افراد لاپتا ہو گئے ہیں۔
سمندر میں امدادی کارروائیوں میں شریک اطالوی ساحلی محافظوں کے مطابق اب تک آٹھ افراد کی لاشیں نکالی جا چکی ہیں۔
اتوار کو کوسٹ گارڈ کے ایک بیان میں کہا گیا کہ " آٹھ لاشوں کو پانی سے نکالا گیا، چار افراد کو زندہ بچا لیا گیا جنہوں نے بتایا کہ کشتی پر 107 سے لگ بھگ لوگ سوار تھے۔"
لیبیا کے ساحل سے تقریباً 50 کلومیٹر دور پیش آنے والے اس واقعے میں امداد کے لیے علاقے میں گشت کرنے والے ایک فرانسیسی جنگی بحری جہاز نے بھی حصہ لیا اور زندہ بچ جانے والوں کو پانی سے نکالا جب کہ یہیں سے گزرنے والی دو تجارتی کشتیان بھی جائے وقوع کی طرف روانہ کر دی گئیں۔
فرانسیسی جنگی بحری جہاز یورپی یونین کے "فرنٹیکس سرحدی آپریشن" کے تحت علاقے میں گشت کر رہا تھا۔ اس آپریشن میں شامل ایک ہوائی جہاز اور اطالوی بحریہ کا ایک ہیلی کاپٹر بھی امدادی کارروائیوں میں حصہ لے رہا ہے۔
جمعہ کو بھی بحیرہ روم میں ہی مختلف چھوٹی کشتیوں پر سفر کرنے والے تقریباً 550 پناہ گزینوں اور تارکین وطن کو اطالوی ساحلی محافظوں کی کشتیوں، بحری جہاز، امدادی تنظیم کی کشتی اور ایک تجارتی بحری جہاز کی مدد سے یہاں سے نکالا گیا تھا۔
غربت، شورش پسندی اور امن و امان کی خراب صورتحال کے باعث افریقہ اور مشرق وسطیٰ سے لاکھوں افراد نے گزشتہ دو سالوں میں یورپ کا رخ کیا اور ان کی اکثریت بحیرہ روم کا خطرناک سفر کر کے یورپ جانے کی کوشش کر چکی ہے۔
اس دوران ہزاروں افراد ڈوب کر ہلاک ہو چکے ہیں۔