محقیقین کہتے ہیں کہ اگرچہ بچوں کے رویہ پر بہت سے دیگر عوامل بھی اثرانداز ہوتے ہیں۔ لیکن، ایسا معلوم ہوتا ہے کہ خطرناک محلہ بچوں پر منفی اثرات مرتب کرنے میں ایک اہم کردار ادا کرتا ہے
لندن —
محقیقین کہتےہیں کہ ایسے بچوں کا رویہ جارحانہ ہو سکتا ہے، جو خطرناک محلوں میں رہتے ہیں۔
ڈیوک یونیورسٹی کی ایک نئی تحقیق بتاتی ہے کہ دنیا میں جہاں کہیں بھی بچے خطرناک محلوں میں پرورش پاتے ہیں، ان میں جارحانہ رویہ پیدا ہونےکا امکان بہت زیادہ ہوتا ہے۔۔
محقیقین کہتے ہیں کہ اگرچہ بچوں کے رویہ پر بہت سے دیگر عوامل بھی اثرانداز ہوتے ہیں۔ لیکن، ایسا معلوم ہوتا ہے کہ خطرناک محلہ بچوں پر منفی اثرات مرتب کرنے میں ایک اہم کردار ادا کرتا ہے۔
'جرنل سوسائٹیز' میں شائع ہونے والے بین الاقوامی مطالعےمیں پہلی بار بچوں کی پرورش کے مقام اور بچوں کے روئے کےدرمیان پائے جانے والے تعلق کی نشاندھی کی گئی ہے۔
اس نظرئے کی جانچ پڑتال کرنے کے لیےمحقیقین نے مشاہدے میں دنیا کےنو ممالک چین، کولمبیا، لیبیا، اٹلی، کینیا، فلپائن، سویڈن، تھائی لینڈ اور امریکہ سے 1,293 خاندانوں کو شامل کیا۔
محقیقین نے شریک والدین سے ان کے محلوں کے بارے میں معلومات حاصل کیں اور جوابات کی بنیاد پر محلے کے لیے خطرے کی سطح کا تعین کیا۔
اسی طرح، بچوں کے جارحانہ روئے کی پیمائش کرنے کے لیے، والدین اور بچوں کا انٹرویو لیا۔ محقیقین نے بچوں کے اشتعال انگیز جذبات مثلاً دوسرے بچوں کو دھمکی دینا، لڑائیوں کا آغاز کرنا، دھوٴنس جمانا اور چیخنا چلانا کا اندراج ایک فہرست میں کیا۔
'ڈیوک سینٹر فار چائلڈ فیملی پالیسی' سے وابستہ محقیق، این ٹی اسکنر نے کہا کہ جن محلوں کو والدین نے بہت زیادہ خطرناک بتایا تھا، وہاں رہنے والے بچوں کےروئےمیں اشتعال انگیزی اور لڑائی جھگڑے کا عنصر نمایاں نظر آیا۔ جبکہ، یہی نتیجہ تمام شرکاٴ ممالک میں بھی سچ ثابت ہوا۔'
پروفیسر اسکنر کے مطابق،'مطالعہ میں دنیا بھر سے متنوع ممالک کو شامل کیا گیا تھا جن میں ترقی یافتہ اور ترقی پزیر ملکوں کی انفرادی اور اجتماعی معاشروں کی بھی نمائندگی شامل تھی۔ مشاہدے میں شامل تمام ملکوں میں ہم نے دیکھا کہ خطرناک محلہ میں رہنے کی وجہ سے بچوں پر منفی اثر پڑ سکتا ہے۔'
تحقیق کے نتیجے میں کہا گیا ہے کہ خطرناک محلے کے منفی اثرات بچوں کو دراصل بالوسطہ یا والدین کے ذریعے سے متاثر کرتے ہیں۔ کیونکہ، ایسے سبھی محلوں میں جنھیں بچوں نےخطرناک قرار دیا تھا، رہنے والےخاندانوں میں والدین کی طرف سے بچوں کے ساتھ بہت سخت رویہ رکھنا عام تھا جس سےبچے جذباتی طور پر مشتعل تھے۔
اسکنر نے کہا کہ کیا خطرناک محلہ والدین کو بچوں کے ساتھ سختی کرنےپر مائل کرتا ہے؟ اس سوال کا جواب حاصل کرنے کے لیے مزید تحقیقی مطالعوں کی ضرورت ہے۔
ڈیوک یونیورسٹی کی ایک نئی تحقیق بتاتی ہے کہ دنیا میں جہاں کہیں بھی بچے خطرناک محلوں میں پرورش پاتے ہیں، ان میں جارحانہ رویہ پیدا ہونےکا امکان بہت زیادہ ہوتا ہے۔۔
محقیقین کہتے ہیں کہ اگرچہ بچوں کے رویہ پر بہت سے دیگر عوامل بھی اثرانداز ہوتے ہیں۔ لیکن، ایسا معلوم ہوتا ہے کہ خطرناک محلہ بچوں پر منفی اثرات مرتب کرنے میں ایک اہم کردار ادا کرتا ہے۔
'جرنل سوسائٹیز' میں شائع ہونے والے بین الاقوامی مطالعےمیں پہلی بار بچوں کی پرورش کے مقام اور بچوں کے روئے کےدرمیان پائے جانے والے تعلق کی نشاندھی کی گئی ہے۔
اس نظرئے کی جانچ پڑتال کرنے کے لیےمحقیقین نے مشاہدے میں دنیا کےنو ممالک چین، کولمبیا، لیبیا، اٹلی، کینیا، فلپائن، سویڈن، تھائی لینڈ اور امریکہ سے 1,293 خاندانوں کو شامل کیا۔
محقیقین نے شریک والدین سے ان کے محلوں کے بارے میں معلومات حاصل کیں اور جوابات کی بنیاد پر محلے کے لیے خطرے کی سطح کا تعین کیا۔
اسی طرح، بچوں کے جارحانہ روئے کی پیمائش کرنے کے لیے، والدین اور بچوں کا انٹرویو لیا۔ محقیقین نے بچوں کے اشتعال انگیز جذبات مثلاً دوسرے بچوں کو دھمکی دینا، لڑائیوں کا آغاز کرنا، دھوٴنس جمانا اور چیخنا چلانا کا اندراج ایک فہرست میں کیا۔
'ڈیوک سینٹر فار چائلڈ فیملی پالیسی' سے وابستہ محقیق، این ٹی اسکنر نے کہا کہ جن محلوں کو والدین نے بہت زیادہ خطرناک بتایا تھا، وہاں رہنے والے بچوں کےروئےمیں اشتعال انگیزی اور لڑائی جھگڑے کا عنصر نمایاں نظر آیا۔ جبکہ، یہی نتیجہ تمام شرکاٴ ممالک میں بھی سچ ثابت ہوا۔'
پروفیسر اسکنر کے مطابق،'مطالعہ میں دنیا بھر سے متنوع ممالک کو شامل کیا گیا تھا جن میں ترقی یافتہ اور ترقی پزیر ملکوں کی انفرادی اور اجتماعی معاشروں کی بھی نمائندگی شامل تھی۔ مشاہدے میں شامل تمام ملکوں میں ہم نے دیکھا کہ خطرناک محلہ میں رہنے کی وجہ سے بچوں پر منفی اثر پڑ سکتا ہے۔'
تحقیق کے نتیجے میں کہا گیا ہے کہ خطرناک محلے کے منفی اثرات بچوں کو دراصل بالوسطہ یا والدین کے ذریعے سے متاثر کرتے ہیں۔ کیونکہ، ایسے سبھی محلوں میں جنھیں بچوں نےخطرناک قرار دیا تھا، رہنے والےخاندانوں میں والدین کی طرف سے بچوں کے ساتھ بہت سخت رویہ رکھنا عام تھا جس سےبچے جذباتی طور پر مشتعل تھے۔
اسکنر نے کہا کہ کیا خطرناک محلہ والدین کو بچوں کے ساتھ سختی کرنےپر مائل کرتا ہے؟ اس سوال کا جواب حاصل کرنے کے لیے مزید تحقیقی مطالعوں کی ضرورت ہے۔