نیپال میں فوجی بھرتیوں کی اطلاعات پر اقوام متحدہ کی تشویش

نیپال میں فوجی بھرتیوں کی اطلاعات پر اقوام متحدہ کی تشویش

اقوام متحدہ نے نیپال کی فوج اور اس کے ماؤ نوازمنصوبوں کی طرف سے نئی فوجی بھرتیوں کی منصوبہ بندی پر اطلاعات پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

نیپال میں عالمی تنظیم کے مِشن نے کہا ہے کہ ایسی کوئی بھی بھرتی 2006ء کے اُس امن معاہدے کی خلاف ورزی ہو گئی جس سے ملک میں ایک عشرے تک جاری رہنے والی خانہ جنگی کا خاتمہ ممکن ہو ا تھا ۔

اقوام متحدہ نے اِس امن معاہدے کے احترام کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ محتاط اندازوں کے مطابق نیپال کی خانہ جنگی میں13000 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

نیپال میں ماؤ نوازدوبارہ اقتدار حاصل کرنے کی کوشش میں ہیں اور اُن کی طرف سے شدید دباؤ کے نتیجے میں وزیر اعظم مادھو کمار نیپال گزشتہ ماہ مستعفی ہو گئے تھے جس کے بعد ملک ایک سیاسی بحران کا شکار ہے۔

ملک کی بڑی جماعتیں اب تک اس بات پر متفق نہیں ہو پا رہی ہیں کہ مخلوط حکومت کی قیادت کون کرے گا اور اس صورت حال کے باعث نیپال میں آئین سازی کی کوششیں بھی تاخیر کا شکار ہیں۔