اسرائیلی وزیرِ اعظم کا اقتدار خطرے میں، اپوزیشن جماعتوں کا حکومت سازی کا اعلان

فائل فوٹو

اسرائیل کے وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو کو اقتدار سے ہٹانے کے لیے اپوزیشن جماعتوں نے ہاتھ ملا لیا ہے۔

اسرائیل کے سابق وزیرِ دفاع اور یامینا پارٹی کے سربراہ نفتالی بینٹ نے یائر لیپٹ کی یش عتید پارٹی کے ساتھ مل کر حکومت سازی کا اعلان کیا ہے۔

نفتالی بینٹ نے اتوار کو اتحادی حکومت کی تشکیل کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اب یا تو پانچویں مرتبہ انتخابات ہوں گے یا اتحادی حکومت بنے گی۔

یاد رہے کہ اپریل 2019 کے بعد سے اب تک اسرائیل میں چار مرتبہ عام انتخابات ہو چکے ہیں۔ تاہم، کوئی بھی جماعت واضح اکثریت حاصل کر کے حکومت بنانے میں ناکام رہی ہے۔

رواں برس 23 مارچ کو ہونے والے چوتھے انتخابات میں نیتن یاہو کی جماعت لیکوڈ پارٹی پہلے اور یش عتید پارٹی دوسرے نمبر پر رہی تھی۔ اس مرتبہ پھر کوئی بھی جماعت واضح اکثریت سے حکومت نہیں بنا سکی تھی۔

اسرائیل کے صدر بدھ کو نئی حکومت کی تشکیل کا اعلان کریں گے۔ اس سے قبل نفتالی بینٹ کے اتحادی حکومت کے اعلان کے بعد یش عتید پارٹی کی کامیابی کے امکانات روشن ہو گئے ہیں۔

SEE ALSO: اسرائیل میں نیتن یاہو کے سخت ترین حریف کو حکومت بنانے کی دعوت

خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق اسرائیل کی 120 نشستوں پر مشتمل پارلیمنٹ میں نفتالی کی جماعت کو صرف چھ نشستیں حاصل ہیں اور یہی چھ نشستیں انہیں کنگ میکر بناتی ہیں۔

دونوں جماعتوں کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے تحت اتحادی حکومت بننے کی صورت میں نیتن یاہو کی جگہ نفتالی وزیرِ اعظم بن جائیں گے اور اگلے مرحلے میں لیپٹ وزیرِ اعظم ہوں گے۔

نفتالی کے اعلان پر اپنے ردِ عمل میں نیتن یاہو نے انہیں تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے الزام عائد کیا کہ انہوں نے دہائی کا سب سے بڑا دھوکہ دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نفتالی نے ماضی میں عوام سے وعدہ کیا تھا کہ وہ لیپٹ سے ہاتھ نہیں ملائیں گے۔

اپوزیشن کی حکومت سازی کے اعلان کے باوجود نیتن یاہو نے اب بھی اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ دائیں بازوؤں کی جماعتوں پر مشتمل حکومت کا اب بھی امکان موجود ہے۔

Your browser doesn’t support HTML5

اسرائیلی انتخابات کن ایشوز پر لڑے جا رہے ہیں؟

یاد رہے کہ نیتن یاہو گزشتہ 12 برس سے اقتدار میں ہیں اور وہ اسرائیل کی تاریخ میں اس عہدے پر سب سے زیادہ وقت تک براجمان رہنے والے وزیرِ اعظم ہیں۔

نیتن یاہو کو کرپشن کے الزامات کا بھی سامنا ہے جس کی وہ تردید کرتے آئے ہیں۔

اپوزیشن کا الزام ہے کہ نیتن یاہو کرپشن کیسز سے اپنے آپ کو بچانے کے لیے استثیٰ چاہتے ہیں اور ان کے کیسز کی وجہ سے اسرائیل کو نئے رہنما کی تلاش ہے۔

اگر اپوزیشن جماعتیں بدھ تک نئی حکومت کے اعلان میں ناکام رہیں تو اسرائیل میں پانچویں انتخابات کا اعلان متوقع ہے۔