اسرائیل کے وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو نے کہا ہے کہ حماس کا خیال ہے کہ اسرائیل کو ختم کیا جا سکتا ہے یہ خام خیالی ہے بلکہ یہ اسرائیل ہے جو حماس کا خاتمہ کر دے گا۔
اسرائیلی وزیرِ اعظم نے اتوار کو اسرائیل کی سیاسی قیادت کے اتحاد کا مظاہرہ کرتے ہوئے رہنماؤں کی موجودگی میں کہا کہ سیاسی اتحاد سے اسرائیلی قوم، دشمن اور دنیا کو واضح پیغام دے چکی ہے۔
اسرائیل کے لگ بھگ تین لاکھ فوجی اہلکار، ٹینک اور دیگر جنگی ساز و سامان غزہ کی سرحد پر پہنچایا جا چکا ہے۔
اسرائیل کے غزہ پر زمینی حملے کے امکانات ظاہر کیے جا رہے ہیں۔ واضح رہے کہ حماس نے اسرائیل کے حملے کی صورت میں مقابلہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
یرغمالیوں کی غیر مشروط رہائی کا مطالبہ
غزہ کی عسکری تنظیم حماس نے اسرائیل کے جنوبی علاقے میں سات اکتوبر 2023 کو اچانک اور غیر متوقع حملے کیے تھے۔
زمین، فضا اور بحری راستے سے ایک ساتھ کیے گئے اس حملے میں لگ بھگ 1300 اسرائیل مارے گئے ہیں جب کہ حماس 150 افراد کو یرغمال بنا کر غزہ لے جا چکی ہے۔
اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو وتریس نے یرغمال بنائے گئے افراد کی فوری اور غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
Your browser doesn’t support HTML5
اسرائیل کی بمباری جاری
دوسری جانب اسرائیل نے گزشتہ ہفتے ہی غزہ کی ناکہ بندی کرکے اس 41 کلو میٹر طویل ساحلی پٹی پر بمباری شروع کر دی تھی۔ یہ بمباری اب بھی جاری ہے۔
اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ وہ حماس کے ٹھکانوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔ البتہ اس کے حملوں میں اب تک 2670 سے زائد افراد مارے جا چکے ہیں۔
امریکہ کے 30 شہری ہلاک
امریکہ نے تصدیق کی ہے کہ اس کے 30 شہری حماس کے اسرائیل پر حملوں میں ہلاک ہوئے ہیں۔
حکام کے مطابق 13 امریکی شہری اب بھی لاپتا ہیں۔
Your browser doesn’t support HTML5
غزہ امداد پہنچانے کی اجازت دینے کا مطالبہ
اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اسرائیل پر زور دیا کہ غزہ میں انسانی امداد پہنچانے کے لیے رسائی کی اجازت دی جائے۔
امریکہ بھی غزہ کے پڑوس میں واقع مصر، اسرائیل اور اقوامِ متحدہ کے ساتھ امداد پہنچانے کے لیے کام میں مصروف ہے۔
اقوامِ متحدہ کی فلسطینی مہاجرین کے لیے قائم ایجنسی کے سربراہ کا اتوار کو بیان میں کہنا تھا کہ غزہ میں پانی، خوراک اور ادویات ختم ہونے والی ہیں۔