افغانستان سے فوج کے انخلا کا مسئلہ: نیدرلینڈز کی حکومت ٹوٹ گئی

افغانستان سے فوج کے انخلا کا مسئلہ: نیدرلینڈز کی حکومت ٹوٹ گئی

نیدرلینڈز کی اتحادی حکومت ختم ہو گئی ہے، کیوں کہ اس کی دو بڑی اتحادی جماعتیں اس بات پر متفق نہیں ہو سکیں کہ افغانستان سے فوجوں کا انخلا کب کیا جائے۔

وزیرِ اعظم جان پیٹر بالکیندے نے ہفتے کے روز نامہ نگاروں کو بتایا کہ اتحادی حکومت میں شامل دوسری بڑی جماعت اتحاد سے الگ ہو رہی ہے۔ ان کا یہ بیان افغانستان میں نیدرلینڈز کے فوجی مشن میں توسیع کے مسئلے پر ہیگ میں 15 گھنٹے طویل بحث کے بعد آیا۔

وزیرِ اعظم بالکیندے کی دائیں بازو والی کرسچین ڈیموکریٹس پارٹی اگست 2010ء کی ڈیڈ لائن کے بعد بھی مزید ایک سال تک افغانستان میں فوجیں رکھنا چاہتی ہے۔ تاہم لیبر پارٹی سے تعلق رکھنے والے نائب وزیرِ اعظم واؤٹر بوس اس کے مخالف ہیں۔

اس سے قبل نیٹو نے نیدرلینڈز سے کہا تھا کہ وہ افغانستان میں اپنی فوج کے قیام کی مدت میں توسیع کرے۔ تاہم ہفتے کے روز نیٹو کے فوجی ترجمان نے نیدرلینڈز کی حکومت کے تحلیل ہونے پر رائے زنی کرنے سے انکار کر دیا۔

جناب بالکیندے کی مخلوط حکومت نے تین سال قبل اقتدار سنبھالا تھا، جب کہ نیدرلینڈز کے فوجی دستے 2006ء سے افغانستان میں تعینات ہیں۔