پوپ فرانسس جمعرات کو اپنے پیش رو پوپ بینیڈکٹ شانز دہم سے بھی ملاقات کریں گے
واشنگٹن —
پوپ فرانسس نے رومن کیتھولک عیسائیوں کے نئے پوپ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد اپنی سرگرمیوں کا باقاعدہ آغاز کردیا ہے۔
لاطینی امریکہ سے تعلق رکھنے والے عیسائیوں کے پہلے پوپ – جنہوں نے اپنے لیے فرانسس کا لقب منتخب کیا ہے - نے جمعرات کو اپنے پہلے دن کا آغاز روم کے گرجا گھر 'بیسلیکا آف سانتا ماریا میگور' میں صبح کی مختصر عبادت سے کیا۔
نو منتخب پوپ کی پہلے دن کی مصروفیات میں 'سسٹین چیپل' میں ہونے والی عبادت کی نجی محفل بھی شامل ہے جن میں ان کے ہمراہ وہ کارڈینلز شریک ہوں گے جنہوں نے گزشتہ روز پوپ کو منتخب کیا تھا۔
پوپ فرانسس لگ بھگ دو ہزار سالہ قدیم رومن کیتھولک عیسائیت کے 266 ویں پوپ ہیں اور ان کا انتخاب دنیا بھر سے آنے والے 115 کارڈینلز نے دو روز کی خفیہ رائے شماری کے بعد گزشتہ روز کیا تھا۔
پوپ فرانسس جمعرات کو اپنے پیش رو پوپ بینیڈکٹ شانز دہم سے بھی ملاقات کریں گے جنہوں نے گزشتہ ماہ اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا اور اب روم کے نواح میں واقع پوپ کی گرمائی رہائش گاہ میں مقیم ہیں۔
رومن کیتھولک عیسائیت میں منتخب پوپ تاحیات اس عہدے پر فائز رہتا ہے لیکن سابق پوپ بینیڈکٹ نے گزشتہ ماہ خرابی صحت کے باعث اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کیاتھا۔ بینی ڈکٹ – جنہیں اب پوپ ایمریٹس کے خطاب سے پکارا جاتا ہے - گزشتہ 600 برسوں میں مستعفی ہونے والے واحد پوپ ہیں۔
ارجنٹینا سے تعلق رکھنے والے پوپ فرانسس کا اصل نام ہورہے ماریو بیئر گوگلی ہے اور وہ رومن کیتھولک عیسائیت کے مسلک 'یسوعی' سے تعلق رکھنے والے پہلے پوپ ہیں۔
عیسائیت کا یہ مسلک اپنی تعلیمی، مشنری اور خیراتی سرگرمیوں کے باعث پہچانا جاتا ہے جب کہ اس سے منسلک پادریوں کو عیسائیت کو جدیدیت سے ہم آہنگ کرنے کا حامی خیال کیا جاتا ہے۔
دنیا بھر کے رہنمائوں کی جانب سے رومن کیتھولک عیسائیوں کے نومنتخب پوپ کو مبارک باد اور خیر سگالی کے پیغامات بھیجنے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
امریکہ کے صدر براک اوباما نے براعظم امریکہ سے تعلق رکھنے والے پہلے پوپ کے انتخاب پر خوشی ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس انتخاب سے خطے کی قوت اور اہمیت کا اظہار ہوتا ہے۔
صدر اوباما نے نئے پوپ کو غریبوں اور مظلوموں کا غم گسار قرار دیتے ہوئے ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔
نئے پوپ کے عہدہ سنبھالنے کی باقاعدہ تقریب ویٹی کن میں منگل کو ہوگی جس میں امریکی وفد رومن کیتھولک عقیدہ رکھنے والے نائب صدر جو بائیڈن کی قیادت میں شریک ہوگا۔
پوپ فرانسس کے انتخاب پر ان کے آبائی وطن ارجنٹینا میں بھی جشن کا سا سماں ہے جب کہ لاطینی امریکہ اور دنیا بھر میں پھیلے ہوئے ہسپانوی نژاد عیسائی بھی اپنی نسل کے پہلے پوپ کے انتخاب پر خوش ہیں۔
دنیا بھر میں رومن کیتھولک چرچ کو ماننے والوں کی تعداد ایک ارب 20 کروڑ کے لگ بھگ ہے جن میں سے 40 فی صد کے قریب لاطینی امریکہ میں بستے ہیں۔
لاطینی امریکی ممالک برازیل اور میکسیکو کا شمار دنیا کے گنجان ترین کیتھولک ملکوں میں ہوتا ہے۔
نومنتخب پوپ نے 'فرانسس' کا لقب اختیار کیا ہے جو قرونِ اولیٰ کے ایک عیسائی ولی تھے۔ وہ خود کو فرانسس کا لقب اختیار کرنے والے پہلے پوپ ہیں اور اپنی عاجزی اور سماجی بہبود کے معاملات سے وابستگی کے باعث قدر کی نگاہ سے دیکھے جاتے ہیں۔
نو منتخب پوپ ماضی میں ہم جنس شادیوں اور اسقاطِ حمل کی سخت مخالفت کرتے آئے ہیں جس کے باعث انہیں بعض حلقے تنقید کا نشانہ بھی بناتے رہے ہیں۔
سنہ 1976 سے 1983ء کے درمیان ارجنٹینا کی فوجی حکومت کی جانب سے اپنے عوام پر توڑے جانے والے مظالم کے خلاف آواز بلند نہ کرنے پر بھی انہیں تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔
لاطینی امریکہ سے تعلق رکھنے والے عیسائیوں کے پہلے پوپ – جنہوں نے اپنے لیے فرانسس کا لقب منتخب کیا ہے - نے جمعرات کو اپنے پہلے دن کا آغاز روم کے گرجا گھر 'بیسلیکا آف سانتا ماریا میگور' میں صبح کی مختصر عبادت سے کیا۔
نو منتخب پوپ کی پہلے دن کی مصروفیات میں 'سسٹین چیپل' میں ہونے والی عبادت کی نجی محفل بھی شامل ہے جن میں ان کے ہمراہ وہ کارڈینلز شریک ہوں گے جنہوں نے گزشتہ روز پوپ کو منتخب کیا تھا۔
پوپ فرانسس لگ بھگ دو ہزار سالہ قدیم رومن کیتھولک عیسائیت کے 266 ویں پوپ ہیں اور ان کا انتخاب دنیا بھر سے آنے والے 115 کارڈینلز نے دو روز کی خفیہ رائے شماری کے بعد گزشتہ روز کیا تھا۔
پوپ فرانسس جمعرات کو اپنے پیش رو پوپ بینیڈکٹ شانز دہم سے بھی ملاقات کریں گے جنہوں نے گزشتہ ماہ اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا اور اب روم کے نواح میں واقع پوپ کی گرمائی رہائش گاہ میں مقیم ہیں۔
رومن کیتھولک عیسائیت میں منتخب پوپ تاحیات اس عہدے پر فائز رہتا ہے لیکن سابق پوپ بینیڈکٹ نے گزشتہ ماہ خرابی صحت کے باعث اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کیاتھا۔ بینی ڈکٹ – جنہیں اب پوپ ایمریٹس کے خطاب سے پکارا جاتا ہے - گزشتہ 600 برسوں میں مستعفی ہونے والے واحد پوپ ہیں۔
ارجنٹینا سے تعلق رکھنے والے پوپ فرانسس کا اصل نام ہورہے ماریو بیئر گوگلی ہے اور وہ رومن کیتھولک عیسائیت کے مسلک 'یسوعی' سے تعلق رکھنے والے پہلے پوپ ہیں۔
عیسائیت کا یہ مسلک اپنی تعلیمی، مشنری اور خیراتی سرگرمیوں کے باعث پہچانا جاتا ہے جب کہ اس سے منسلک پادریوں کو عیسائیت کو جدیدیت سے ہم آہنگ کرنے کا حامی خیال کیا جاتا ہے۔
دنیا بھر کے رہنمائوں کی جانب سے رومن کیتھولک عیسائیوں کے نومنتخب پوپ کو مبارک باد اور خیر سگالی کے پیغامات بھیجنے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
امریکہ کے صدر براک اوباما نے براعظم امریکہ سے تعلق رکھنے والے پہلے پوپ کے انتخاب پر خوشی ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس انتخاب سے خطے کی قوت اور اہمیت کا اظہار ہوتا ہے۔
صدر اوباما نے نئے پوپ کو غریبوں اور مظلوموں کا غم گسار قرار دیتے ہوئے ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔
نئے پوپ کے عہدہ سنبھالنے کی باقاعدہ تقریب ویٹی کن میں منگل کو ہوگی جس میں امریکی وفد رومن کیتھولک عقیدہ رکھنے والے نائب صدر جو بائیڈن کی قیادت میں شریک ہوگا۔
پوپ فرانسس کے انتخاب پر ان کے آبائی وطن ارجنٹینا میں بھی جشن کا سا سماں ہے جب کہ لاطینی امریکہ اور دنیا بھر میں پھیلے ہوئے ہسپانوی نژاد عیسائی بھی اپنی نسل کے پہلے پوپ کے انتخاب پر خوش ہیں۔
دنیا بھر میں رومن کیتھولک چرچ کو ماننے والوں کی تعداد ایک ارب 20 کروڑ کے لگ بھگ ہے جن میں سے 40 فی صد کے قریب لاطینی امریکہ میں بستے ہیں۔
لاطینی امریکی ممالک برازیل اور میکسیکو کا شمار دنیا کے گنجان ترین کیتھولک ملکوں میں ہوتا ہے۔
نومنتخب پوپ نے 'فرانسس' کا لقب اختیار کیا ہے جو قرونِ اولیٰ کے ایک عیسائی ولی تھے۔ وہ خود کو فرانسس کا لقب اختیار کرنے والے پہلے پوپ ہیں اور اپنی عاجزی اور سماجی بہبود کے معاملات سے وابستگی کے باعث قدر کی نگاہ سے دیکھے جاتے ہیں۔
نو منتخب پوپ ماضی میں ہم جنس شادیوں اور اسقاطِ حمل کی سخت مخالفت کرتے آئے ہیں جس کے باعث انہیں بعض حلقے تنقید کا نشانہ بھی بناتے رہے ہیں۔
سنہ 1976 سے 1983ء کے درمیان ارجنٹینا کی فوجی حکومت کی جانب سے اپنے عوام پر توڑے جانے والے مظالم کے خلاف آواز بلند نہ کرنے پر بھی انہیں تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔