امریکی حکام کو شبہ ہے کہ سارجنٹ بوو طالبان شدت پسندوں کی تحویل میں ہیں جنہوں نے انہیں پاکستان کی سرحد کے ساتھ کسی علاقے میں قید کر رکھا ہے۔
واشنگٹن —
افغانستان میں پانچ سال قبل لاپتہ ہونے والے ایک امریکی فوجی کے اہلِ خانہ نے کہا ہے کہ امریکی حکام کو فوجی کی ایک نئی ویڈیو موصول ہوئی ہے جس سے پتا چلتا ہے کہ وہ تاحال زندہ ہے۔
امریکی حکام نے بھی سارجنٹ بوو برگڈل کی ویڈیو ملنے کی تصدیق کی ہے جس میں حکام کے مطابق ان کی صحت خراب دکھائی دے رہی ہے۔ تاہم حکام کے بقول فوجی اہلکار ویڈیو میں بظاہر انتہائی بیمار نہیں لگ رہا ہے۔
امریکی ٹی وی 'این بی سی' کے مطابق ویڈیو دیکھنے والے حکام کا کہنا ہے کہ 27 سالہ فوجی اہلکار نے اپنی گفتگو میں جنوبی افریقہ کے آنجہانی رہنما نیلسن منڈیلا کی موت کا تذکرہ کیا جو گزشتہ سال دسمبر میں وفات پاگئے تھے۔
حکام کے مطابق اس حوالے سے ظاہر ہوتا ہے کہ لاپتہ اہلکار کی یہ ویڈیو نئی ہے۔
سارجنٹ بوو جون 2009 میں افغانستان کے مشرقی صوبے پکتیکا سے لاپتہ ہوگئے تھے اور ان کی گمشدگی سے متعلق تاحال کوئی واضح معلومات نہیں مل سکی ہیں۔
امریکی حکام کو شبہ ہے کہ سارجنٹ بوو طالبان شدت پسندوں کی تحویل میں ہیں جنہوں نے انہیں پاکستان کی سرحد کے ساتھ کسی علاقے میں قید کر رکھا ہے۔
لاپتہ فوجی کے اہلِ خانہ اور امریکی حکام نے تاحال یہ نہیں بتایا کہ انہیں سارجنٹ بوو کی حالیہ ویڈیو کس ذریعے سے موصول ہوئی ہے جو گزشتہ تین برسوں میں سامنے آنے والی ان کی پہلی ویڈیو ہے۔
طالبان اس سے قبل گوانتانامو کے امریکی قید خانے میں موجود اپنے کئی ساتھیوں کی رہائی کے بدلے سارجنٹ بوو کو رہا کرنے کی پیش کش کرچکے ہیں لیکن تاحال فریقین نے اس بارے میں اب تک کسی معاہدے کا اعلان نہیں کیا ہے۔
امریکی حکام نے بھی سارجنٹ بوو برگڈل کی ویڈیو ملنے کی تصدیق کی ہے جس میں حکام کے مطابق ان کی صحت خراب دکھائی دے رہی ہے۔ تاہم حکام کے بقول فوجی اہلکار ویڈیو میں بظاہر انتہائی بیمار نہیں لگ رہا ہے۔
امریکی ٹی وی 'این بی سی' کے مطابق ویڈیو دیکھنے والے حکام کا کہنا ہے کہ 27 سالہ فوجی اہلکار نے اپنی گفتگو میں جنوبی افریقہ کے آنجہانی رہنما نیلسن منڈیلا کی موت کا تذکرہ کیا جو گزشتہ سال دسمبر میں وفات پاگئے تھے۔
حکام کے مطابق اس حوالے سے ظاہر ہوتا ہے کہ لاپتہ اہلکار کی یہ ویڈیو نئی ہے۔
سارجنٹ بوو جون 2009 میں افغانستان کے مشرقی صوبے پکتیکا سے لاپتہ ہوگئے تھے اور ان کی گمشدگی سے متعلق تاحال کوئی واضح معلومات نہیں مل سکی ہیں۔
امریکی حکام کو شبہ ہے کہ سارجنٹ بوو طالبان شدت پسندوں کی تحویل میں ہیں جنہوں نے انہیں پاکستان کی سرحد کے ساتھ کسی علاقے میں قید کر رکھا ہے۔
لاپتہ فوجی کے اہلِ خانہ اور امریکی حکام نے تاحال یہ نہیں بتایا کہ انہیں سارجنٹ بوو کی حالیہ ویڈیو کس ذریعے سے موصول ہوئی ہے جو گزشتہ تین برسوں میں سامنے آنے والی ان کی پہلی ویڈیو ہے۔
طالبان اس سے قبل گوانتانامو کے امریکی قید خانے میں موجود اپنے کئی ساتھیوں کی رہائی کے بدلے سارجنٹ بوو کو رہا کرنے کی پیش کش کرچکے ہیں لیکن تاحال فریقین نے اس بارے میں اب تک کسی معاہدے کا اعلان نہیں کیا ہے۔