نیجر کے نئے وزیر اعظم نے اپنے ملک کے لیے ہنگامی خوراک کی اپیل کی ہے ۔ ان کے ملک کی نصف سے زیادہ آبادی کو درمیانے سے شدید درجے تک کی غذائی قلت کا سامنا ہے۔
اس ہفتے دارالحکومت میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم محمد داندا نے کہا کہ قحط کے اثرات سے نمٹنے کے لیے نیجر کو بڑےپیمانے پر بین الاقوامی امداد کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اپنے ملک کو خوراک میں زیادہ خود کفیل بنانے کے لیے زرعی شعبے کی تعمیر نو کی بھی اپیل کی ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ آنے والے مہینوں میں ایک کروڑ 50 لاکھ آبادی کے اس ملک کے تقریباً 60 فی صد لوگوں کے پاس ممکن ہے کہ کھانے کے لیے مناسب مقدار میں خوراک موجود نہ ہو اور 25 لاکھ لوگوں کے پاس خوراک کا 10 سے بھی کم دنوں کا ذخیرہ باقی رہ گیا ہے۔
نیجر میں غذائی قلت کا موضوع، صدر مامادو تانجی کی زیر قیادت سابق حکومت میں شجر ممنوعہ رہاہے۔پچھلے مہینے فوج نے صدر کا مامادو کی جانب سے اپنے عہدے کی مدت میں اضافے کےلیے آئین میں تبدیلی کرنے کے بعد ان کی حکومت کا تختہ الٹ دیا تھا۔