نائیجیریا میں فوج نے کہا ہے کہ بوکو حرام کے جنگجوؤں نے بورنو کے شمال مشرق میں حملہ کیا جس سے نمٹنے کے لیے مزید اہلکار بھیجے گئے ہیں۔
حکام کے مطابق فوج نے اس حملے کو پسپا کر دیا ہے تاہم لڑائی سے متعلق آزاد ذرائع سے معلومات حاصل نہیں ہو سکی ہیں۔
فوج کے مطابق جنگجوؤں نے جمعہ کو دارالحکومت سے 35 کلومیٹر کے فاصلے پر کونودگا کے قصبے پر حملہ کیا۔ حکام کے مطابق کئی گھنٹوں کی لڑائی میں حملہ آوروں کو بھی جانی نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔
نائیجیریا کی حکومت کو بوکو حرام کے جنگجوؤں کے خلاف موثر کارروائی نا کرنے پر تنقید کا سامنا ہے۔
فوج کے ترجمان نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ حملے کے بعد ’نیشنل آرمی‘ کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔
بوکو حرام کے جنگجوؤں نے نائیجیریا کی ریاست بورنو کے کچھ قصبوں پر قبضہ کر رکھا ہے اور اس گروپ کے سربراہ ابوبکر شیکاؤ نے گزشتہ ماہ اپنے زیر قبضہ علاقے میں ’خلافت‘ کا اعلان کیا تھا۔
شدت پسند گروپ پر الزام ہے گزشہ پانچ سالوں میں حکومت کے خلاف لڑائی میں اس نے ہزاروں افراد کو قتل کیا۔