نائجیریا کے شہر میدگوری میں جمعرات کی شام چار خود کش بمباروں نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا، جس سے کم ازکم 14 افراد ہلاک ہوگئے۔
نائجیریا کے فوجی حکام نے جمعہ کو بتایا کہ اس دھماکے میں 39 دیگر افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ عینی شاہدین کے مطابق، کم ازکم دو بمبار خواتین لگ رہی تھیں۔
فوجی ترجمان کے مطابق، دھماکے ریاست برونو کے دارلحکومت میدگوری میں اجیلیری ریلوے کراسنگ کے قریب ہوئے۔ انھوں نے ان دھماکوں کا الزام بوکو حرام پر عائد کیا ہے، جبکہ اب تک کسی نے ان دھماکوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔
میدگوری بوکو حرام کا نشانہ رہا ہے۔ 20 ستمبر کو اسی شہر میں ہونے والے بم دھماکوں کی سیریز میں 100 کے قریب لوگ ہلاک ہوگئے تھے۔ شبہ ہے کہ ان دھماکوں میں اسلامی انتہا پسند ملوث ہوں گے۔
صدر بوہاری کے اس اعلان کے باوجود کہ انھوں نے مسلح گروہوں کا صفایا کردیا ہے یہ حملے جاری ہیں۔
اس سال اگست میں صدر نے فوجی کمانڈروں کو اس بغاوت کو کچلنے کے لئے تین ماہ کی مہلت دی تھی۔ فوجی حکام کا دعویٰ ہے کہ بوکو حرام کے 80 مسلح جنگجوؤں نے باما ٹاؤن میں حکام کے سامنے ہتھیار ڈال دئے ہیں۔
نائجیریا میں یہ مسلح گروپ 2009ء سے اب تک ملک کے شمالی علاقے میں شریعت کے نفاذ کے نام پر 10 ہزار سے زائد لوگوں کو ہلاک کرچکے ہیں۔