اگرچہ ’اُلچی فریڈم گارڈیئن‘ مشقوں کا بیشتر حصہ کمپیوٹرز پر ہی مکمل ہوگا، پھر بھی ان میں جنوبی کوریا اور امریکہ کے 80,000 سے زائد فوجی حصہ لے رہے ہیں۔
جنوبی کوریا اور امریکہ نے سالانہ فوجی مشقوں کا آغاز کر دیا ہے، جن کا مقصد شمالی کوریا کے حملے کی صورت میں دونوں اتحادیوں کے مابین تعاون کی مشق کرنا ہے۔
اگرچہ پیر کو شروع ہونے والی ’اُلچی فریڈم گارڈیئن‘ نامی ان مشقوں کا بیشتر حصہ کمپیوٹرز پر ہی مکمل ہو گا، پھر بھی ان میں جنوبی کوریا اور امریکہ کے 80,000 سے زائد فوجی ان میں حصہ لے رہے ہیں۔
جنوبی کوریا میں جنگی مشقوں پر پیانگ یانگ عموماً ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اُنھیں جنگ کی آزمائشی مشقیں قرار دیتا ہے، تاہم اس مرتبہ شمالی کوریا نےخاموشی اختیار کی ہے۔
یہ مشقیں ایسے وقت ہو رہی ہیں جب جزیرہ نما کوریا میں کشیدگی میں کمی دیکھنے میں آ رہی ہے۔
گزشتہ ہفتے شمالی و جنوبی کوریا نے مشترکہ طور پر چلائے جانے والے ایک صنعتی پارک کو دوبارہ کھولنے کی کوششوں کو تیز کرنے پر اتفاق کیا تھا۔ اتوار کو پیانگ یانگ نے کوریائی جنگ میں بچھڑنے والے خاندانوں کو آپس میں ملانے کے لیے مذاکرات میں حصہ لینے پر بھی اتفاق کیا۔
اگرچہ پیر کو شروع ہونے والی ’اُلچی فریڈم گارڈیئن‘ نامی ان مشقوں کا بیشتر حصہ کمپیوٹرز پر ہی مکمل ہو گا، پھر بھی ان میں جنوبی کوریا اور امریکہ کے 80,000 سے زائد فوجی ان میں حصہ لے رہے ہیں۔
جنوبی کوریا میں جنگی مشقوں پر پیانگ یانگ عموماً ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اُنھیں جنگ کی آزمائشی مشقیں قرار دیتا ہے، تاہم اس مرتبہ شمالی کوریا نےخاموشی اختیار کی ہے۔
یہ مشقیں ایسے وقت ہو رہی ہیں جب جزیرہ نما کوریا میں کشیدگی میں کمی دیکھنے میں آ رہی ہے۔
گزشتہ ہفتے شمالی و جنوبی کوریا نے مشترکہ طور پر چلائے جانے والے ایک صنعتی پارک کو دوبارہ کھولنے کی کوششوں کو تیز کرنے پر اتفاق کیا تھا۔ اتوار کو پیانگ یانگ نے کوریائی جنگ میں بچھڑنے والے خاندانوں کو آپس میں ملانے کے لیے مذاکرات میں حصہ لینے پر بھی اتفاق کیا۔