39 سالہ سونو نگم کا کہنا ہے کہ، ’میوزک کی کوئی انتہا نہیں ہوتی۔۔۔ اس دنیا میں جو جہاں تک پہنچنا چاہے۔۔ اس کے لئے آسمان کھلا ہے۔‘
کراچی —
’سندیسے آتے ہیں، ہمیں تڑپاتے ہیں‘۔۔’آل از ویل‘۔۔اور ’کل ہو نہ ہو‘۔۔۔ ذرا ذہن پر زور ڈالئے اور بتائیے کہ ان سپرہٹ گانوں کا سنگر کون ہے؟
جی ہاں بالکل درست۔۔۔ یہ کوئی اور نہیں بلکہ بالی وُوڈ کی سنہری آوازوں میں سے ایک آواز ہے۔۔۔ سونو نگم کے سُروں سے سجے گانے ہیں جن کا کہنا ہے کہ، ’میوزک میری زندگی ہی نہیں میری ذات کا بھی حصہ ہے اور میں میوزک میں کسی حد بندی کا قائل نہیں۔‘
اب تک زندگی کی 39 بہاریں دیکھنے والے سونو نگم کا یہ بھی ماننا ہے کہ، ’میوزک کی کوئی انتہا نہیں۔۔۔اس دنیا میں جو جہاں تک پہنچنا چاہے۔۔۔ اس کے لئے آسمان کھلا ہے۔‘
شاہ رخ خان، رہیتک روشن اور سلمان خان جیسے میگا اسٹارز کی آواز بننے والے سونو نگم یہ بھی کہتے ہیں کہ، ’ایک وقت آتا ہے جب گانا صرف شہرت کے لئے نہیں گایا جاتا بلکہ اچھی گائیکی کے ذریعے کسی کام کی امنگ جگانے کے لئے بھی گیت گائے جاتے ہیں ۔۔‘
آج کل کی فلموں میں ایک ہی ہیرو کے لئے مختلف گلوکاروں کی آواز میں گانے ریکارڈ کئے جاتے ہیں۔ اس نئے رجحان کے بارے میں خبررساں ادارے انڈو ایشین نیوز ایجنسی (آئی اے این اے )سے بات کرتے ہوئے سونو نے کہا کہ، ’ان کے خیال میں ایک کیریکٹر کے لئے ایک ہی آواز سوٹ کرتی ہے۔ اس سے ٹیمپو بنا رہتا ہے۔ایک فلم میں ایک ہیرو کے گانے ایک ہی آواز میں ہوں، وہی اچھا رہتا ہے جیسے راج کپور کے لئے مکیش پلے بیک سنگنگ کیا کرتے تھے اور دلیپ کمار کے لئے محمد رفیع اور طلعت محمود۔۔ ہاں اگر فلم میں مختلف دور یا جنریشنز دکھائی گئی ہیں تو ایسی صوررت میں ایک سے زیادہ گلوکار دکھانا ٹھیک ہوگا۔‘
اس سوال پر کہ وہ اپنی پہچان کس قسم کا میوزک سمجھتے ہیں، سونو نے کا کہنا تھا کہ، ’انہیں مختلف قسم کا میوزک پسند ہے اور اسی لئے انہوں نے پاپ، کلاسیکل یا کسی اور ایک کیٹگری تک اپنے گانے کو محدود نہیں کیا۔‘
سونو سنی دیول کی جلد آنے والی فلم ’سنگھ صاحب دی گریٹ‘ اور سبھاش گھئی کی ’کانچی‘ میں اپنی آواز کا جادو جگائیں گے۔
جی ہاں بالکل درست۔۔۔ یہ کوئی اور نہیں بلکہ بالی وُوڈ کی سنہری آوازوں میں سے ایک آواز ہے۔۔۔ سونو نگم کے سُروں سے سجے گانے ہیں جن کا کہنا ہے کہ، ’میوزک میری زندگی ہی نہیں میری ذات کا بھی حصہ ہے اور میں میوزک میں کسی حد بندی کا قائل نہیں۔‘
اب تک زندگی کی 39 بہاریں دیکھنے والے سونو نگم کا یہ بھی ماننا ہے کہ، ’میوزک کی کوئی انتہا نہیں۔۔۔اس دنیا میں جو جہاں تک پہنچنا چاہے۔۔۔ اس کے لئے آسمان کھلا ہے۔‘
شاہ رخ خان، رہیتک روشن اور سلمان خان جیسے میگا اسٹارز کی آواز بننے والے سونو نگم یہ بھی کہتے ہیں کہ، ’ایک وقت آتا ہے جب گانا صرف شہرت کے لئے نہیں گایا جاتا بلکہ اچھی گائیکی کے ذریعے کسی کام کی امنگ جگانے کے لئے بھی گیت گائے جاتے ہیں ۔۔‘
آج کل کی فلموں میں ایک ہی ہیرو کے لئے مختلف گلوکاروں کی آواز میں گانے ریکارڈ کئے جاتے ہیں۔ اس نئے رجحان کے بارے میں خبررساں ادارے انڈو ایشین نیوز ایجنسی (آئی اے این اے )سے بات کرتے ہوئے سونو نے کہا کہ، ’ان کے خیال میں ایک کیریکٹر کے لئے ایک ہی آواز سوٹ کرتی ہے۔ اس سے ٹیمپو بنا رہتا ہے۔ایک فلم میں ایک ہیرو کے گانے ایک ہی آواز میں ہوں، وہی اچھا رہتا ہے جیسے راج کپور کے لئے مکیش پلے بیک سنگنگ کیا کرتے تھے اور دلیپ کمار کے لئے محمد رفیع اور طلعت محمود۔۔ ہاں اگر فلم میں مختلف دور یا جنریشنز دکھائی گئی ہیں تو ایسی صوررت میں ایک سے زیادہ گلوکار دکھانا ٹھیک ہوگا۔‘
اس سوال پر کہ وہ اپنی پہچان کس قسم کا میوزک سمجھتے ہیں، سونو نے کا کہنا تھا کہ، ’انہیں مختلف قسم کا میوزک پسند ہے اور اسی لئے انہوں نے پاپ، کلاسیکل یا کسی اور ایک کیٹگری تک اپنے گانے کو محدود نہیں کیا۔‘
سونو سنی دیول کی جلد آنے والی فلم ’سنگھ صاحب دی گریٹ‘ اور سبھاش گھئی کی ’کانچی‘ میں اپنی آواز کا جادو جگائیں گے۔