ناروے میں قائم نوبیل انسٹی ٹیوٹ نے کہاہے کہ اسے 2012ء کے نوبیل امن انعام کے لیے 231 نامزدگیاں موصول ہوئی ہیں۔
اس سال کی نامزدگیوں میں یوایس آرمی پرائیویٹ کے بریڈلی ماننگ بھی شامل ہیں ، جن پر الزام ہے کہ انہوں نے خفیہ دستاویزات کی ایک بڑی تعدادوکی لیکس کو فراہم کی تھی۔
نوبیل انسٹی ٹیوٹ کو روس کے انسانی حقوق کے سرگرم کارکن سویتلانا گانوشکینا اور یوکرین کی سابق وزیر اعظم یولیا تیموشینکو کی نامزدگیاں بھی موصول ہوئی ہیں۔
قانون سازوں، یونیورسٹی کے اساتذہ اور کئی بین الاقوامی تنظیموں سمیت ہزاروں افراد اس عالمی انعام کے لیے نامزد ہونے کی اہلیت رکھتے ہیں۔ نامزدگی بھیجنے کی آخری تاریخ یکم فروری ہے۔
نوبیل کمیٹی نامزدکی جانے والی شخصیات کے نام ظاہر نہیں کرتی، لیکن بعض اوقات نامزدکرنےوالوں کی جانب سے اس کا اعلان کردیا جاتا ہے۔
15 لاکھ ڈالر مالیت کے انعام کے حقدار کا انتخاب پانچ ارکان پر مشتمل ایک کمیٹی کرتی ہے اور اس کا اعلان اکتوبر میں کردیا جاتا ہے۔
پچھلے سال کا امن انعام لائبرییا کی صدر ایلن جانسن سرلیف، لائبیریا ہی انسانی حقوق کی سرگرم کارکن لیما گبووی اور عرب میں اصلاحات کی تحریک کی سرگرم یمنی خاتون توکل کرمان کو دیاگیاتھا۔