شمالی کوریا نے کہا ہے کہ وہ امریکہ کے ساتھ ایک معاہدے اور واشنگٹن اور سیول کی مشترکہ فوجی مشقیں ختم کرنے کے بدلے جوہری تجربات کرنا بند کر دے گا۔
یہ بات شمالی کوریا کے سرکاری ذرائع ابلاغ پر جاری ایک بیان میں کہی گئی جب کہ ماضی میں پیانگ یانگ کی طرف سے کی گئی ایسی ہی پیشکشوں کو امریکہ اور جنوبی کوریا مسترد کر چکے ہیں۔
پیانگ یانگ کے سرکاری ٹی وی "کے آر ٹی" نے وزارت خارجہ کے ترجمان کے حوالے سے کہا کہ "اب بھی جزیرہ نما کوریا اور شمال مشرقی ایشیا میں امن و استحکام کے قیام کے لیے تمام تجاویز قابل عمل ہیں جن میں یہ بھی شامل ہے کہ امریکہ سے امن معاہدے اور مشترکہ فوجی مشقیں ختم کرنے کے بدلے ہم اپنے جوہری تجربات کو بند کر دیں گے۔"
امریکہ کے محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربی کا کہنا تھا کہ انھوں نے یہ پیشکش نہیں سنی۔
"لیکن دیکھیے، جمہوریہ کوریا کے ساتھ ہماری بہت اہم اتحادی عزم موجود ہے جسے ہم بہت سنجیدگی سے لیتے ہیں اور ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ اتحاد جنوبی کوریا کے عوام کے لیے ہر صورت تیار رہے ان کے تحفظ اور جزیرہ نما کوریا میں سلامتی کے لیے۔"
شمالی کوریا نے رواں ماہ کے اوائل میں اپنا چوتھا جوہری تجربہ کیا تھا جس کے خلاف عالمی برادری کی طرف سے سخت ردعمل سامنے آیا۔
یہ جوہری تجربہ ہفتہ کو امریکی نائب وزیر خارجہ ٹونی بلنکن کی جنوبی کوریا کے نائب وزیرخارجہ لم سنگ نام سے ہونے والی ملاقات میں گفتگو کا محور رہا۔
بلنکن کا کہنا تھا کہ "ہمیں بہت اہم چیلنج کا سامنا ہے لیکن ہم مل کر اس کا سامنا کر رہے ہیں اور ہم امریکہ اور جنوبی کوریا کے مابین اس شراکت داری پر شکرگزار ہیں۔"