کوریئن سنٹرل نیوز ایجنسی نے ہفتے کو حکام کے حوالے سے خبر دی ہے کہ یہ ملاقاتیں اس وقت تک نہیں ہو سکتیں جب تک ’’ معمول کی ایسی فضا نہ بن جائے جس میں بات چیت اور مذاکرات ہو سکیں۔‘‘
شمالی کوریا نے 1950 کی دہائی کی کوریائی جنگ کے دوران منقسم ہو جانے والے خاندانوں کی آئندہ ہفتے ہونے والی ملاقات کو ملتوی کر دیا ہے۔ اس التوا کی وجہ اس کے بقول بعض امور پر جنوب کا سخت موقف ہے۔
کوریئن سنٹرل نیوز ایجنسی نے ہفتے کو حکام کے حوالے سے خبر دی ہے کہ یہ ملاقاتیں اس وقت تک نہیں ہو سکتیں جب تک ’’ معمول کی ایسی فضا نہ بن جائے جس میں بات چیت اور مذاکرات ہو سکیں۔‘‘
اخبار کے مطابق حکومتی عہدیداروں نے اس کا الزام جنوبی کوریا کے بعض قدامت پسندوں پر لگایا ہے جو دونوں ملکوں کے تعلقات کو برا بھلا کہتے ہیں۔ اس میں سیول کی امریکہ کے ساتھ حالیہ مشترکہ فوجی مشقوں کو بھی سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
جنوبی کوریا کی وزارت یونیفیکیشن نے اسے ’’انتہائی افسوسناک‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ شمال نے سیاسی وجوہات کی بنا پر خاندانوں کے اس ملاپ کو منسوخ کیا۔ اس کا کہنا تھا کہ اس فیصلے سے جنگ کے باعث بچھڑ جانے والے خاندانوں کے ’’دل ٹوٹ گئے‘‘ ہیں۔
ان خاندانوں کے درمیان مجوزہ ملاقات آئندہ بدھ کو شمالی کوریا کے علاقے ماؤنٹ کمگانگ میں چھ روز تک جاری رہنا تھی۔ اس بارے میں گزشتہ ماہ ایک معاہدے کے تحت دونوں ملکوں سے 100 افراد کے ناموں کی حتمی فہرست تیار کی گئی تھی۔
کوریئن سنٹرل نیوز ایجنسی نے ہفتے کو حکام کے حوالے سے خبر دی ہے کہ یہ ملاقاتیں اس وقت تک نہیں ہو سکتیں جب تک ’’ معمول کی ایسی فضا نہ بن جائے جس میں بات چیت اور مذاکرات ہو سکیں۔‘‘
اخبار کے مطابق حکومتی عہدیداروں نے اس کا الزام جنوبی کوریا کے بعض قدامت پسندوں پر لگایا ہے جو دونوں ملکوں کے تعلقات کو برا بھلا کہتے ہیں۔ اس میں سیول کی امریکہ کے ساتھ حالیہ مشترکہ فوجی مشقوں کو بھی سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
جنوبی کوریا کی وزارت یونیفیکیشن نے اسے ’’انتہائی افسوسناک‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ شمال نے سیاسی وجوہات کی بنا پر خاندانوں کے اس ملاپ کو منسوخ کیا۔ اس کا کہنا تھا کہ اس فیصلے سے جنگ کے باعث بچھڑ جانے والے خاندانوں کے ’’دل ٹوٹ گئے‘‘ ہیں۔
ان خاندانوں کے درمیان مجوزہ ملاقات آئندہ بدھ کو شمالی کوریا کے علاقے ماؤنٹ کمگانگ میں چھ روز تک جاری رہنا تھی۔ اس بارے میں گزشتہ ماہ ایک معاہدے کے تحت دونوں ملکوں سے 100 افراد کے ناموں کی حتمی فہرست تیار کی گئی تھی۔