شمالی کوریا کی فوج کے ایک ترجمان نے منگل کو سرکاری میڈیا کو بتایا کہ تمام فوجیوں کو "کسی بھی وقت کارروائی کے لیے" تیار رہنے کا حکم دیا گیا ہے۔
شمالی کوریا نے جزیرہ نما کوریا کے نزدیک امریکہ کی زیر قیادت فوجی مشقوں کے "تباہ کن نتائج" کا انتباہ کرتے ہوئے اپنی فوج کو چوکس کردیا ہے۔
شمالی کوریا کی فوج کے ایک ترجمان نے منگل کو سرکاری میڈیا کو بتایا کہ تمام فوجیوں کو "کسی بھی وقت کارروائی کے لیے" تیار رہنے کا حکم دیا گیا ہے۔
یہ صورتحال ایسے وقت سامنے آئی ہے جب امریکہ نے اپنے چند بحری جہاز جنوبی کوریا کے ساحل بوسان پہنچائے ہیں جو کہ حکام کے بقول تلاش اور امداد کی معمول کی مشقوں کا حصہ ہے۔ جوہری توانائی سے چلنے والا طیارہ بردار بحری جہاز یو ایس ایس جارج واشنگٹن شمالی کوریا کی تشویش کا اہم سبب ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی 'کے سی این اے' سے جاری ایک سرکاری بیان میں متنبہ کیا گیا کہ امریکی افواج شمالی کوریا کے جتنا نزدیک آئیں گی "یہ عمل اتنا ہی غیر متوقع تباہی کا خطرہ ہو گا۔"
امریکہ اور جنوبی کوریا کی مشترکہ مشقوں کو اپنے علاقے میں مداخلت کی تیاری تصور کرتے ہوئے پیانگ یانگ انھیں تواتر سے تنقید کا نشانہ بناتا آیا ہے۔ یہ ان مشقوں کے خلاف اکثر فوجی کارروائی کی دھمکی بھی دے چکا ہے لیکن اس پر عمل درآمد نہیں کیا گیا۔
جنوبی کوریا کی خبر رساں ایجنسی 'یونہاپ' کا کہنا ہے سیول کی فوج نے شمالی کوریا کے فوجیوں کو انتہائی چوکس پوزیشن میں ہونے کی تصدیق کی ہے۔ ایک ترجمان نے کہا کہ جنوبی کوریا "شمالی کوریا کی فوج کے ان اقدامات پر نظر رکھے ہوئے ہے۔"
شمالی کوریا کی فوج کے ایک ترجمان نے منگل کو سرکاری میڈیا کو بتایا کہ تمام فوجیوں کو "کسی بھی وقت کارروائی کے لیے" تیار رہنے کا حکم دیا گیا ہے۔
یہ صورتحال ایسے وقت سامنے آئی ہے جب امریکہ نے اپنے چند بحری جہاز جنوبی کوریا کے ساحل بوسان پہنچائے ہیں جو کہ حکام کے بقول تلاش اور امداد کی معمول کی مشقوں کا حصہ ہے۔ جوہری توانائی سے چلنے والا طیارہ بردار بحری جہاز یو ایس ایس جارج واشنگٹن شمالی کوریا کی تشویش کا اہم سبب ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی 'کے سی این اے' سے جاری ایک سرکاری بیان میں متنبہ کیا گیا کہ امریکی افواج شمالی کوریا کے جتنا نزدیک آئیں گی "یہ عمل اتنا ہی غیر متوقع تباہی کا خطرہ ہو گا۔"
امریکہ اور جنوبی کوریا کی مشترکہ مشقوں کو اپنے علاقے میں مداخلت کی تیاری تصور کرتے ہوئے پیانگ یانگ انھیں تواتر سے تنقید کا نشانہ بناتا آیا ہے۔ یہ ان مشقوں کے خلاف اکثر فوجی کارروائی کی دھمکی بھی دے چکا ہے لیکن اس پر عمل درآمد نہیں کیا گیا۔
جنوبی کوریا کی خبر رساں ایجنسی 'یونہاپ' کا کہنا ہے سیول کی فوج نے شمالی کوریا کے فوجیوں کو انتہائی چوکس پوزیشن میں ہونے کی تصدیق کی ہے۔ ایک ترجمان نے کہا کہ جنوبی کوریا "شمالی کوریا کی فوج کے ان اقدامات پر نظر رکھے ہوئے ہے۔"