شمالی کوریا کا گرفتار امریکی شہری کو رہا کرنے کا اعلان

فائل

شمالی کوریا کے سرکاری خبر رساں ادارے، ’کے سی این اے‘ نے جمعے کے روز خبر دی ہے کہ ’’پوچھ گچھ کے دوران، اُنھوں نے بتایا کہ وہ امریکی سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی کے حکم پر ملک میں غیر قانونی طور پر داخل ہوئے‘‘

شمالی کوریا کا کہنا ہے کہ وہ ایک امریکی شہری کو ملک بدر کرے گا، جنھیں اکتوبر میں چین سے غیرقانونی طور پر ملک میں داخل ہوتے ہوئے حراست میں لیا گیا تھا۔

شمالی کوریا کے سرکاری خبر رساں ادارے، ’کے سی این اے‘ نے جمعے کے روز خبر دی ہے کہ ’’پوچھ گچھ کے دوران، اُنھوں نے بتایا کہ وہ امریکی سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی کے حکم پر ملک میں غیر قانونی طور پر داخل ہوئے۔‘‘

خبر رساں ادارے نے حراست میں لیے گئے شخص کی شناخت بروس بائرن لارنس بتائی ہے۔ لیکن، یہ بات واضح نہیں آیا اُنھیں کب ملک بدر کیا جائے گا۔

ایک بیان میں امریکی وزیر خارجہ، مائیک پومپیو نے شمالی کوریا اور سویڈن کا شکریہ ادا کیا، جنھوں نے سمجھوتے تک پہنچنے میں مدد کی۔ اُنھوں نے مزید کہا کہ ’’امریکی شہریوں کا تحفظ اور خیریت ٹرمپ انتظامیہ کی اولین ترجیحات میں سے ایک ہے‘‘۔

ماضی قریب میں، شمالی کوریا گرفتار امریکی شہریوں کو رہا کرنے میں سست روی سے کام لیتا رہا ہے، جنھیں تبھی رہائی ملتی ہے جب کسی امریکی سیاست دان کو بھیجا جاتا ہے۔ عام طور پر رہائی پانے والوں کی صحت اطمینان بخش ہوتی ہے۔

تاہم، یونیورسٹی کے طالب علم، اوٹو وارمبائر کے معاملے میں ایسا نہیں تھا۔

گذشتہ سال جب اُنھیں رہا کیا کیا تو وہ نیم مردہ حالت میں تھے، جنھیں 17 ماہ تک قید میں رکھا گیا، جن کا واپس ہونے کے چند ہی روز کے اندر انتقال ہوا۔ شمالی کوریا نے اُنھیں اذیت دیے جانے کے الزام کی تردید کی ہے۔