شمالی اور جنوبی کوریا شدید کشیدہ صورتحال کے تناظر میں اعلیٰ سطحی ہنگامی مذاکرات پر آمادہ ہو گئے ہیں۔
سیول کے مطابق دونوں ملکوں کے نمائندے ہفتہ کی شام غیر فوجی علاقے پنمونجوم میں ملاقات کریں گے۔
ملاقات کا یہ اعلان پیانگ یانگ کی طرف سے سویل کو اپنی پروپیگنڈا نشریات روکنے کے لیے دی گئی ڈیڈ لائن ختم ہونے سے چند گھنٹے قبل کیا گیا۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق ملاقات میں جنوبی کوریا کی صدر پارک گیون ہئی کے مشیر برائے قومی سلامتی اور شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن کے قریبی ساتھی شریک ہوں گے۔
شمالی کوریا نے جنوب کو ہفتہ کی شام پانچ بجے تک کا وقت دیا تھا کہ وہ اپنے ہاں سے سرحد پار کے لیے پیانگ یانگ مخالف پروپیگنڈا نشریات بند کر دے۔
سیول نے یہ نشریات گزشتہ ہفتے بارودی سرنگ کے ایک دھماکے میں اپنے دو فوجیوں کے زخمی ہونے کے بعد شروع کی تھی۔
ہفتہ کو جنوبی کوریا اور امریکہ کے آٹھ لڑاکا طیاروں نے جنوبی کوریا کے علاقے میں پروازیں کر کے پیانگ یانگ کی دھمکیوں کے خلاف "طاقت کا مظاہرہ" کیا۔
قبل ازیں ہفتے کو ہی شمالی کوریا نے سرحد پر اپنے مزید فوجی اور اسلحہ تعینات کر دیا تھا۔
شمالی کوریا کی وزارت خارجہ کے ایک بیان میں کہا گیا کہ "ہماری فوج اور عوام جنگ کے لیے ہر قسم کا خطرہ مول لینے کے لیے تیار ہیں نہ کہ صرف اپنے دفاع میں کارروائی کے لیے۔"
ایک روز قبل ہی شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن نے "نیم جنگی حالت" کا اعلان کرتے ہوئے اپنی فوجوں کو اگلے مورچوں پر چوکس رہنے کا حکم دیا تھا۔