دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی کے بعد شمالی کوریا نے رواں سال اپریل میں مشترکہ صنعتی زون سے اپنے 53 ہزار مزدوروں کو واپس بلا کر یہاں سرگرمیوں کو معطل کر دیا تھا۔
شمالی اور جنوبی کوریا کے عہدیداروں کے درمیان پیر کو ہونے والے مذاکرات میں بھی مشترکہ صنعتی علاقے میں سرگرمیوں کی بحالی پر اتفاق نا ہو سکا۔
جنوبی کوریا کی وزارت یونیفیکیشن نے بتایا کہ سیول کے مطالبے کے باوجود شمالی کوریا نے کائی سونگ مشترکہ صنعتی زون پر سرگرمیوں کی بحالی کے حوالے سے کوئی ٹھوس جواب نہیں دیا۔
تاہم جنوبی کوریا کی وزارت یونیفیکیشن کے مطابق شمالی کوریا نے محض اس خواہش کا اظہار کیا کہ صنعتی زون کی بحالی جلد ہونی چاہیئے۔ دونوں ملکوں کے درمیان اس معاملے پر دوبارہ مذاکرات ہوں گے جس کے لیے تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔
پیر کو ہونے والے مذاکرات شمالی کوریا کے سرحدی علاقے کائی سونگ میں ہوئے جہاں مشترکہ صنعتی زون واقع ہے۔
اس سے قبل مذاکرات میں دو ملکوں نے صنعتی علاقے میں دوبارہ سرگرمیوں کے آغاز پر رضامندی کی خواہش کا اظہار کیا تھا، لیکن بات چیت میں یہ واضح نہیں ہو سکا کہ اس پر پیش رفت کیسے ہو گی۔
دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی کے بعد شمالی کوریا نے رواں سال اپریل میں اپنے 53 ہزار مزدوروں کو واپس بلا کر یہاں سرگرمیوں کو معطل کر دیا تھا۔
جس کے بعد جنوبی کوریا نے مئی کے اوائل میں اپنے انتظامی افسران اور عملے کو واپس بلا لیا تھا۔
جنوبی کوریا کی وزارت یونیفیکیشن نے بتایا کہ سیول کے مطالبے کے باوجود شمالی کوریا نے کائی سونگ مشترکہ صنعتی زون پر سرگرمیوں کی بحالی کے حوالے سے کوئی ٹھوس جواب نہیں دیا۔
تاہم جنوبی کوریا کی وزارت یونیفیکیشن کے مطابق شمالی کوریا نے محض اس خواہش کا اظہار کیا کہ صنعتی زون کی بحالی جلد ہونی چاہیئے۔ دونوں ملکوں کے درمیان اس معاملے پر دوبارہ مذاکرات ہوں گے جس کے لیے تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔
پیر کو ہونے والے مذاکرات شمالی کوریا کے سرحدی علاقے کائی سونگ میں ہوئے جہاں مشترکہ صنعتی زون واقع ہے۔
اس سے قبل مذاکرات میں دو ملکوں نے صنعتی علاقے میں دوبارہ سرگرمیوں کے آغاز پر رضامندی کی خواہش کا اظہار کیا تھا، لیکن بات چیت میں یہ واضح نہیں ہو سکا کہ اس پر پیش رفت کیسے ہو گی۔
دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی کے بعد شمالی کوریا نے رواں سال اپریل میں اپنے 53 ہزار مزدوروں کو واپس بلا کر یہاں سرگرمیوں کو معطل کر دیا تھا۔
جس کے بعد جنوبی کوریا نے مئی کے اوائل میں اپنے انتظامی افسران اور عملے کو واپس بلا لیا تھا۔