اگر وائٹ ہاؤس اور کانگریس 2014ء کے مجوزہ اخراجات کو منظور کرنے پر رضامند نہیں ہوتے، تو پہلی اکتوبر سے حکومت کو ’شَٹ ڈاؤن‘ کا سامنا ہو سکتا ہے
واشنگٹن —
امریکی صدر براک اوباما نے کانگریس پر زور دیا ہے کہ اخراجات کے نئے منصوبےاور ملک کی قرضہ حاصل کرنےکی حد میں توسیع کے سلسلے میں منظوری جلد دی جائے، تاکہ قومی قرضہ جات کی ادائگی کے معاملے میں ملک ناکام نہ ہو۔
مسٹر اوباما نے پیر کے روز کہا کہ یہ کانگریس کی ’انتہائی غیر ذمہ داری ہوگی‘ کہ پہلی اکتوبر سے شروع ہونے والے مالی سال کے بجٹ کی رقوم کی منظوری نہ دی جائے؛ یا پھر قومی قرضہ جات کی رقم کی حد کو بڑھا کر 16.7 ٹرلین ڈالر نہ کیا گیا، جس کی آئندہ چند ہفتوں کے اندراندر ضرورت متوقع ہے۔
اُن کے بقول، ضرورت اِس بات کی ہے کہ دوسرے بحران کو جنم دیے بغیر، کانگریس اقدام کرے، تاکہ حکومت کا کاروبار بند نہ ہو؛ یا پھر، اِس سے بھی بدتر، کہ ملک کے واجب الادا قرضوں کی ادائگی کو خطرے میں ڈالا دیا جائے۔
مسٹر اوباما، جن کا تعلق ڈیموکریٹک پارٹی سے ہے، یہ اُن کی صدارت کا پانچواں سال ہے۔
اکثرو بیشتر، وہ کانگریس میں اپنے ریپپلیکن مخالفین کے ساتھ اخراجات، محصول کے نرخ اور ملک کے طویل المدت قرضہ جات کےمعاملوں پر مشکل سے دوچار رہے ہیں۔
اگر وائٹ ہاؤس اور کانگریس 2014ء کے مجوزہ اخراجات کو منظور کرنے پر رضامند نہیں ہوتے، تو پہلی اکتوبر سے حکومت کو ’شَٹ ڈاؤن‘ سے سابقہ پڑ سکتا ہے۔
اور اگر قرضہ جات کی حد میں اضافہ نہیں کیا جاتا، تو حکومت پر اُٹھنے والےتمام اخراجات کو پورا نہیں کیا جاسکتا۔
ایوان کے اسپیکر، جان بینر کا تعلق ریپبلیکن پارٹی سے ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ صدر پارٹی مفاد کی پرواہ کیے بغیر ملک کے اخراجات کے مسائل کو حل کریں۔
مسٹر اوباما نے پیر کے روز کہا کہ یہ کانگریس کی ’انتہائی غیر ذمہ داری ہوگی‘ کہ پہلی اکتوبر سے شروع ہونے والے مالی سال کے بجٹ کی رقوم کی منظوری نہ دی جائے؛ یا پھر قومی قرضہ جات کی رقم کی حد کو بڑھا کر 16.7 ٹرلین ڈالر نہ کیا گیا، جس کی آئندہ چند ہفتوں کے اندراندر ضرورت متوقع ہے۔
اُن کے بقول، ضرورت اِس بات کی ہے کہ دوسرے بحران کو جنم دیے بغیر، کانگریس اقدام کرے، تاکہ حکومت کا کاروبار بند نہ ہو؛ یا پھر، اِس سے بھی بدتر، کہ ملک کے واجب الادا قرضوں کی ادائگی کو خطرے میں ڈالا دیا جائے۔
مسٹر اوباما، جن کا تعلق ڈیموکریٹک پارٹی سے ہے، یہ اُن کی صدارت کا پانچواں سال ہے۔
اکثرو بیشتر، وہ کانگریس میں اپنے ریپپلیکن مخالفین کے ساتھ اخراجات، محصول کے نرخ اور ملک کے طویل المدت قرضہ جات کےمعاملوں پر مشکل سے دوچار رہے ہیں۔
اگر وائٹ ہاؤس اور کانگریس 2014ء کے مجوزہ اخراجات کو منظور کرنے پر رضامند نہیں ہوتے، تو پہلی اکتوبر سے حکومت کو ’شَٹ ڈاؤن‘ سے سابقہ پڑ سکتا ہے۔
اور اگر قرضہ جات کی حد میں اضافہ نہیں کیا جاتا، تو حکومت پر اُٹھنے والےتمام اخراجات کو پورا نہیں کیا جاسکتا۔
ایوان کے اسپیکر، جان بینر کا تعلق ریپبلیکن پارٹی سے ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ صدر پارٹی مفاد کی پرواہ کیے بغیر ملک کے اخراجات کے مسائل کو حل کریں۔