عید کا دِن خدا پر پختہ ایمان کے عہد کا مظہر: اوباما

فائل

عید الاضحیٰ کی مبارکباد دیتے ہوئے، امریکی صدر براک اوباما نے اِس خواہش کا اظہار کیا ہے کہ خوشی کے اِس موقع پر مختلف برادریوں کے درمیان یکجہتی کے ثمرات، بااصول خدمت کی لگن، ہمدردانہ فراخ دلی اور خوش گوار جذبات فروغ پائیں۔
عید کےخصوصی پیغام میں صدر نے کہا ہے کہ یہ پُر سعید موقع قربانی، عزم اور حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئےخدا تعالیٰ پر پختہ ایمان کی یاد تازہ کرتا ہے۔

اُنھوں نے کہا کہ یہ دِن ہر سال حج کی ادائگی کے دوسرے روز منایا جاتا ہے، جب دنیا کے چاروں کونوں سے لاکھوں مسلمان سفر کرکے مکہ پہنچتے ہیں، جو اُن کے ایمان کے عہد کی بجا آوری کا ثبوت ہے۔
صدر نے کہا کہ یہ اِس لیے بھی جشن کا موقع ہے کہ ایمان کی بنا پر سرحدوں کے کسی اختلاف سے بالا تر، رفاقت اور محبت کے سایے تلے، مختلف افراد کس طرح یکجا ہو سکتے ہیں۔

صدر نے اپنے اور اہلِ خانہ کی جانب سے سب کو عید مبارک پیش کی۔

اُنھوں نے کہا کہ ''اِس موقع پر تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے مسلمان اپنے ہمسایوں اور احباب کے ساتھ مقامی مساجد، 'کمیونٹی سینٹرز' اور گھروں پر اکٹھے ہوکر غریبوں کی مدد کرتے ہیں، تحائف کا تبادلہ ہوتا ہے اور دوسروں کی مدد کا اعادہ نظر آتا ہے۔ اِس دِن دسترخوان کشادہ ہوتے ہیں اور عیدی دی جاتی ہے اور دوسروں کی مدد کے عزم کو اجاگر کیا جاتا ہے''۔

اُنھوں نے کہا کہ ''ضرورت مند مرد، خواتین اور بچوں میں کھانا تقسیم کیا جاتا ہے اور عیدی دی جاتی ہے، یہ اپنے حال پر نظر ڈالنے کا موقع ہوتا ہے، جب کہ آئندہ سال کا انتظار رہتا ہے''۔
صدر اوباما نے کہا کہ ایسے میں جب ہم اِس سال عید الاضحیٰ منا رہے ہیں، ہم دنیا بھر کے مہاجرین کو نہیں بھولے جو اِس مقدس دن پر اپنے اہل خانہ سے دور ہیں، اپنے مستقبل کے بارے میں غیر یقینی صورتِ حال سے دوچار ہیں۔ تاہم، پھر بھی وہ ایک خوش آئند کَل کی آس لگائے بیٹھے ہین۔
اُنھوں نے کہا کہ بحیثتِ قوم، ہم ناواقف کو عزت کے جذبات اور کھلے دل کے ساتھ خوش آمدید کہنے کے عزم پر قائم ہیں، ہجرت کرنے والا وہ فرد جو جنگ زدہ ملکوں سے بھاگ نکلا ہے یا پھر ترکِ وطن کرنے والا وہ شخص جو بہتر زندگی کی تلاش میں اپنا گھر بار چھوڑ چکا ہے۔
صدر نے کہا کہ وہ اور خاتونِ اول، مشیل ملک بھر اور دنیا بھر کے مسلمانوں کو عید مبارک کہتے ہیں، جو عید منا رہے ہیں۔