صدر اوباما نے کہا کہ دنیا بھر کے 60 لاکھ بیمار افراد کے لیے وائرس کے انسداد کی ادویات تک رسائی سہل بنانے کے ہدف کے حصول میں مدد دینے میں بھی کامیابی حاصل ہوئی ہے
واشنگٹن —
امریکی صدر براک اوباما نے ’ایچ آئی وی ایڈز‘ کی تحقیق میں تیزی لانے کے سلسلے میں ایک نئے لائحہ عمل کا اعلان کیا ہے۔
صدر اوباما نے کہا ہے کہ ’ایچ آئی وی اور ایڈز‘ کے علاج کے سلسلے میں ادویات کی ایک نئی نسل کی تیاری کے لیے ’نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ‘ کو 10 کروڑ ڈالر کی رقم حوالے کی جائے گی۔
مسٹر اوباما نے یہ اعلان پیر کے دِٕن واشنگٹن میں ایڈز کے عالمی دِن کی نسبت سے منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، جسے اتوار کے روز منایا گیا۔
صدر اوباما کے الفاظ میں، ’نئی ایجادات کے ضمن میں امریکہ کو سب سے آگے ہونا چاہیئے، تاکہ ایچ آئی وی کے علاج کے ایک طویل المدتی منصوبے پر عمل کیا جائے جس کے ذریعے عمر بھر کے لیے ادویات کے استعمال کی ضرورت نہ پڑے، یا اس سے بھی بہتر معاملہ یہ ہو کہ بیماری کو مکمل طور پر ختم کیا جائے‘۔
صدر نے کہا کہ حالیہ دِنوں کے دوران متعدد پالیسیاں کامیابی سے ہمکنار رہی ہیں۔
اُنھوں نے کہا کہ ایڈز کے لیے ادویات کے حصول کی غرض سے امریکہ میں انتظار کی فہرست کو ختم کرنے کے ہدف کو گذشتہ ہفتے حاصل کر لیا گیا۔
اُنھوں نے کہا کہ دنیا بھر کے 60 لاکھ افراد کے لیے وائرس کے انسداد کی ادویات تک رسائی سہل بنانے کے ہدف کے حصول میں مدد دینے میں بھی کامیابی حاصل ہوئی ہے۔
امریکی وزیر خارجہ، جان کیری نے کہا کہ ایڈز کے انسداد کے سلسلے میں دنیا میں انتہائی اہم پیش رفت ہوئی ہے، تاہم اُن کا کہنا تھا کہ یہ جنگ ابھی جاری ہے۔
اُن کے بقول، یہ ایک اہم چیلنج ہے جسے سر کرنا ہے اور اس تجربے سے خیرخوبی سے نبردآزما ہونے اور اُن افراد کے لیے مزید تاخیر نہ برتنے کے لیے جو اس مرض کا مقابلہ کر رہے ہیں، پُرعزم جدوجہد کی ضرورت ہے۔
ایڈز کا عالمی دِٕن 1988ء سے یکم دسمبر کو منایا جاتا ہے۔ ایچ آئی وی ایڈز کی مہم چلانے والوں کا کہنا ہے کہ یہ دِٕن منانا اس لیے اہم ہے کیونکہ یہ عوام اور حکومتوں کو اس بات کی یاد دہانی کراتا ہے کہ یہ مرض ابھی ختم نہیں ہوا۔
مرض پر قابو پانے کے امریکی مراکز کے مطابق، دنیا بھر میں تین کروڑ 50 لاکھ افراد ایچ آئی وی ایڈز کا شکار ہیں۔ ’ایچ آئی وی‘ ایک وائرس ہے جو ایڈز کا سبب بنتا ہے۔
سنہ 1981سے اب تک دنیا بھر میں ایڈز میں مبتلہ دو کروڑ 50 لاکھ سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں، اور اِس طرح یہ بیماری تاریخ کی سب سے زیادہ تباہ کُن متعدی بیماری کا درجہ حاصل کر چکی ہے۔
صدر اوباما نے کہا ہے کہ ’ایچ آئی وی اور ایڈز‘ کے علاج کے سلسلے میں ادویات کی ایک نئی نسل کی تیاری کے لیے ’نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ‘ کو 10 کروڑ ڈالر کی رقم حوالے کی جائے گی۔
مسٹر اوباما نے یہ اعلان پیر کے دِٕن واشنگٹن میں ایڈز کے عالمی دِن کی نسبت سے منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، جسے اتوار کے روز منایا گیا۔
صدر اوباما کے الفاظ میں، ’نئی ایجادات کے ضمن میں امریکہ کو سب سے آگے ہونا چاہیئے، تاکہ ایچ آئی وی کے علاج کے ایک طویل المدتی منصوبے پر عمل کیا جائے جس کے ذریعے عمر بھر کے لیے ادویات کے استعمال کی ضرورت نہ پڑے، یا اس سے بھی بہتر معاملہ یہ ہو کہ بیماری کو مکمل طور پر ختم کیا جائے‘۔
صدر نے کہا کہ حالیہ دِنوں کے دوران متعدد پالیسیاں کامیابی سے ہمکنار رہی ہیں۔
اُنھوں نے کہا کہ ایڈز کے لیے ادویات کے حصول کی غرض سے امریکہ میں انتظار کی فہرست کو ختم کرنے کے ہدف کو گذشتہ ہفتے حاصل کر لیا گیا۔
اُنھوں نے کہا کہ دنیا بھر کے 60 لاکھ افراد کے لیے وائرس کے انسداد کی ادویات تک رسائی سہل بنانے کے ہدف کے حصول میں مدد دینے میں بھی کامیابی حاصل ہوئی ہے۔
امریکی وزیر خارجہ، جان کیری نے کہا کہ ایڈز کے انسداد کے سلسلے میں دنیا میں انتہائی اہم پیش رفت ہوئی ہے، تاہم اُن کا کہنا تھا کہ یہ جنگ ابھی جاری ہے۔
اُن کے بقول، یہ ایک اہم چیلنج ہے جسے سر کرنا ہے اور اس تجربے سے خیرخوبی سے نبردآزما ہونے اور اُن افراد کے لیے مزید تاخیر نہ برتنے کے لیے جو اس مرض کا مقابلہ کر رہے ہیں، پُرعزم جدوجہد کی ضرورت ہے۔
ایڈز کا عالمی دِٕن 1988ء سے یکم دسمبر کو منایا جاتا ہے۔ ایچ آئی وی ایڈز کی مہم چلانے والوں کا کہنا ہے کہ یہ دِٕن منانا اس لیے اہم ہے کیونکہ یہ عوام اور حکومتوں کو اس بات کی یاد دہانی کراتا ہے کہ یہ مرض ابھی ختم نہیں ہوا۔
مرض پر قابو پانے کے امریکی مراکز کے مطابق، دنیا بھر میں تین کروڑ 50 لاکھ افراد ایچ آئی وی ایڈز کا شکار ہیں۔ ’ایچ آئی وی‘ ایک وائرس ہے جو ایڈز کا سبب بنتا ہے۔
سنہ 1981سے اب تک دنیا بھر میں ایڈز میں مبتلہ دو کروڑ 50 لاکھ سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں، اور اِس طرح یہ بیماری تاریخ کی سب سے زیادہ تباہ کُن متعدی بیماری کا درجہ حاصل کر چکی ہے۔