صدر اوباما نے کہا ہے کہ کرائمیا پر روس کے قبضے کو بین الاقوامی برادری کبھی تسلیم نہیں کرے گی۔
امریکہ کے صدر براک اوباما نے کہا ہے کہ یوکرین سے کرائمیا کو الگ کرنے کا اقدام روس کی ’’کمزوری کا مظہر‘‘ ہے۔
ہیگ میں نیوکلیئر سربراہ اجلاس میں شرکت کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں صدر اوباما نے کہا ہے کہ کرائمیا پر روس کے قبضے کو بین الاقوامی برادری کبھی تسلیم نہیں کرے گی۔
انھوں نے کہا کہ امریکہ کو بدستور تشویش ہے کہ روس یوکرین میں مزید ’’تجاوزات‘‘ کر سکتا ہے۔
اس سے قبل امریکہ، برطانیہ، کینیڈا، فرانس، جرمنی، اٹلی اور جاپان نے کہا تھا کہ ماسکو کی طرف سے ’’لائحہ عمل‘‘ کی تبدیلی تک اُنھوں نے جی ایٹ ممالک اجلاس میں اپنی شرکت ملتوی کر دی۔
روس کے سرکاری خبر رساں اداروں نے کہا کہ ماسکو جی ایٹ کے رکن ممالک سے رابطے میں بدستور دلچسپی رکھتا ہے۔
اُدھر کرائمیا سے روس کی فورسز کا انخلا جاری ہے۔
یوکرین میں اس صورت حال کا آغاز روس کے حامی سابق صدر وکٹر ینکووچ کے خلاف مظاہروں کے بعد ہوا، مسٹر وکٹر گزشتہ ماہ ملک چھوڑ کر چلے گئے تھے۔
ہیگ میں نیوکلیئر سربراہ اجلاس میں شرکت کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں صدر اوباما نے کہا ہے کہ کرائمیا پر روس کے قبضے کو بین الاقوامی برادری کبھی تسلیم نہیں کرے گی۔
انھوں نے کہا کہ امریکہ کو بدستور تشویش ہے کہ روس یوکرین میں مزید ’’تجاوزات‘‘ کر سکتا ہے۔
اس سے قبل امریکہ، برطانیہ، کینیڈا، فرانس، جرمنی، اٹلی اور جاپان نے کہا تھا کہ ماسکو کی طرف سے ’’لائحہ عمل‘‘ کی تبدیلی تک اُنھوں نے جی ایٹ ممالک اجلاس میں اپنی شرکت ملتوی کر دی۔
روس کے سرکاری خبر رساں اداروں نے کہا کہ ماسکو جی ایٹ کے رکن ممالک سے رابطے میں بدستور دلچسپی رکھتا ہے۔
اُدھر کرائمیا سے روس کی فورسز کا انخلا جاری ہے۔
یوکرین میں اس صورت حال کا آغاز روس کے حامی سابق صدر وکٹر ینکووچ کے خلاف مظاہروں کے بعد ہوا، مسٹر وکٹر گزشتہ ماہ ملک چھوڑ کر چلے گئے تھے۔