روس یوکرین کی سرحدوں سے فوج واپس بلالے: اوباما

فائل

روس نے کہا ہے کہ فوجیں موسم بہار کی مشقیں کر رہی ہیں؛ اور امریکہ کو یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ سرحد عبور نہیں کریں گی
امریکی صدر براک اوباما نے کہا ہے کہ روس کو یوکرینی سرحد سے اپنی فوجیں واپس بلا لینی چاہئیں، اور تناؤ کے ماحول میں کمی لانے کے لیے مذاکرات کا آغاز کرنا چاہئیے۔

’سی بی ایس‘ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں، مسٹر اوباما نے کہا کہ ہوسکتا ہے کہ روس کی فوجی سرگرمی کا مقصد یوکرین کو خوف زدہ کرنے کی ہی ایک کوشش ہو۔ تاہم، اُنھوں نے مزید کہا کہ ہوسکتا ہے کہ روس اپنے اضافی عزائم کو آگے بڑھا رہا ہو۔

جمعرات کے دِن، یوکرین کی قومی سلامتی کونسل کے سربراہ، آندری پروبی نے بتایا کہ یوکرین کی شمال، جنوب اور مشرقی سرحدوں کے ساتھ ساتھ ایک لاکھ کے قریب فوجیں تعینات ہیں۔ اُنھوں نے کہا کہ روس کی فوجیں حملے کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔

روس نے کہا ہے کہ فوجیں موسم بہار کی مشقیں کر رہی ہیں؛ اور امریکہ کو یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ سرحد عبور نہیں کریں گی۔

مغربی ماہرین کے خیال میں یوکرین کی مشرقی اور جنوبی سرحدوں کے قریب روسی فوجوں کی تعداد تقریباً 30000کے قریب ہے۔

دریں اثنا، جمعے کے دِن روسی سلامتی سے متعلق ایک اعلیٰ عہدے دار نے صدر ولادیمیر پیوٹن کو بتایا کہ ،بقول اُن کے، ریاست کو درپیش بیرونی خطرات تیز تر ہوگئے ہیں۔

الیگزینڈر مالیونی ’فیڈرل سکیورٹی سروس‘ میں انسداد ہشت گردی کے ڈائریکٹر ہیں۔ اُنھوں نے بھی مسٹر پیوٹن کو بتایا، کہ بقول اُن کے، کرائمیا اور یوکرین کے مشرقی علاقوں کے عوام کی روس کے ساتھ مل جانے کی فطری خواہش نے امریکہ اور اُس کے اتحادیوں میں ’بے چینی‘ پیدا کردی ہے۔

مالیونی نے امریکہ اور اُس کے اتحادیوں پر الزام لگایا کہ اُنھوں نے روس کی سماجی، سیاسی اور معاشی زندگی کو تہ و بالا کرنے کے حربے استعمال کیے ہیں۔

جمعے کے روز بھی روس نے اقوام متحدہ کی قرارداد کو ’بے سود‘ قرار دیا، جس میں یوکرین کے جزیرہ نما کرائمیا کو اپنے ساتھ مدغم کرنے کے اقدام کو تسلیم کرنے سے انکار کیا گیا ہے۔ روس کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی قرارداد سے یوکرین کے داخلی سیاسی بحران کو حل کرنے کی کوششیں محض پیچیدہ بن کر رہ جائیں گی۔

وزارت نے یوکرین پر الزام لگایا کہ اپنے مسائل کا ذمہ دار روس کو ٹھہرا کر اپنے داخلی تناؤ پر سے دھیان ہٹانے کی کوشش کی گئی ہے۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے جمعرات کے روز محض ضابطے کی کارروائی کی اہمیت کی حامل ایک قرارداد منظور کی، جس کے حق میں 100ممالک نے ووٹ دیا، 11نے مخالفت کی، جب کہ 58 غیر حاضر رہے۔