امریکی صدر کا کہنا تھا کہ یوکرین میں روسی نسل کے لوگوں کے خلاف تشدد کے کوئی شواہد نہیں ملے جیسا کہ ماسکو نے دعویٰ کیا۔
امریکہ صدر براک اوباما نے اس یقین کا اظہار کیا ہے کہ یوکرین میں جمہوریت اور قانون کی حکمرانی کی فتح ہو گی۔
انھوں نے یورپی رہنماوں اور نیٹو کے عہدیداروں سے ملاقات کے بعد بدھ کو دیر گئے برسلز کے فنون لطیفہ کے ایک مرکز میں خطاب کرتے ہوئے کہی۔
صدر اوباما نے کہا کہ مغربی طاقتوں کا روس کو کرائمیا سے نکالنے کے لیے طاقت استعمال کرنے کا کوئی ارادہ نہیں۔ لیکن ان کے بقول وقت گزرنے کے ساتھ اگر مغرب متحد رہا تو روس کو معلوم ہو جائے گا کہ وہ اپنے مقاصد حاصل کرنے کے لیے طاقت کا استعمال نہیں کر سکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ یوکرین میں روسی نسل کے لوگوں کے خلاف تشدد کے کوئی شواہد نہیں ملے جیسا کہ ماسکو نے دعویٰ کیا۔
مسٹر اوباما نے کوسوو میں نیٹو کی کارروائی اور عراق میں امریکی مداخلت کے بارے میں روس کی تنقید کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ نیٹو نے کوسو میں صرف اسی وقت مداخلت کی جب اس کی شہریوں پر تشدد کیا گیا اور امریکہ نے کھبی بھی عراق کو امریکہ میں شامل کرنے کے کوشش نہیں کی جس طرح روس نے کرائمیا کو اپنا حصہ بنا لیا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ نیٹو روس کی سرحد پر واقع مشرقی یورپی ملکوں اور یوکرین میں اپنی موجودگی میں اضافہ کرے گا تاکہ ان کو نیٹو اتحاد کے باہمی دفاع کی یقین دہانی کروائی جا سکے۔
اس سے قبل یورپی یونین کے رہنماوں سے ملاقات میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ کرائمیا کو اپنا حصہ بنانے کی وجہ سے بین الاقوامی برادری روس کو تنہا کرنے کے عزم پر متحد ہے۔
انھوں نے یورپی رہنماوں اور نیٹو کے عہدیداروں سے ملاقات کے بعد بدھ کو دیر گئے برسلز کے فنون لطیفہ کے ایک مرکز میں خطاب کرتے ہوئے کہی۔
صدر اوباما نے کہا کہ مغربی طاقتوں کا روس کو کرائمیا سے نکالنے کے لیے طاقت استعمال کرنے کا کوئی ارادہ نہیں۔ لیکن ان کے بقول وقت گزرنے کے ساتھ اگر مغرب متحد رہا تو روس کو معلوم ہو جائے گا کہ وہ اپنے مقاصد حاصل کرنے کے لیے طاقت کا استعمال نہیں کر سکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ یوکرین میں روسی نسل کے لوگوں کے خلاف تشدد کے کوئی شواہد نہیں ملے جیسا کہ ماسکو نے دعویٰ کیا۔
مسٹر اوباما نے کوسوو میں نیٹو کی کارروائی اور عراق میں امریکی مداخلت کے بارے میں روس کی تنقید کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ نیٹو نے کوسو میں صرف اسی وقت مداخلت کی جب اس کی شہریوں پر تشدد کیا گیا اور امریکہ نے کھبی بھی عراق کو امریکہ میں شامل کرنے کے کوشش نہیں کی جس طرح روس نے کرائمیا کو اپنا حصہ بنا لیا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ نیٹو روس کی سرحد پر واقع مشرقی یورپی ملکوں اور یوکرین میں اپنی موجودگی میں اضافہ کرے گا تاکہ ان کو نیٹو اتحاد کے باہمی دفاع کی یقین دہانی کروائی جا سکے۔
اس سے قبل یورپی یونین کے رہنماوں سے ملاقات میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ کرائمیا کو اپنا حصہ بنانے کی وجہ سے بین الاقوامی برادری روس کو تنہا کرنے کے عزم پر متحد ہے۔