کامیاب ترین فلم ’بجرنگی بھائی جان‘ کو صرف 2 فیصد لوگوں نے دیکھا

’بجرنگی بھائی جان‘ کو دیکھنے کے لئے 130ملین کروڑ آبادی میں سے صرف دوفیصد یعنی تین کروڑ 21 لاکھ لوگوں نے ہی سینما گھروں کا رخ کیا جبکہ 74 اعشاریہ5 ملین افراد نے گھر بیٹھے ٹی وی پر اس فلم کا مزہ لیا

سلمان خان کی بلاک بسٹر فلم ’بجرنگی بھائی جان‘ کے چرچے دنیا میں کہاں نہیں ہوئے۔ فلم نے آمدنی کے لحاظ سے تو کئی ریکارڈ توڑے ہی اپنی کہانی کی بدولت ایک بھارتی لڑکی گیتا کو پاکستان میں بارہ سال قیام کے بعد اپنے وطن جانے میں مدد ملی اور وہ بھی بہت شان و شوکت کے ساتھ ، ورنہ جانے کتنے سال اسے مزید انتظار کرنا پڑتا۔مگر، عجیب اتفاق ہے کہ صرف 2فیصد بھارتیوں نے اس فلم کو سنیما ہال جا کر دیکھا۔

انڈین ایکسپریس کے مطابق، 300 کروڑ روپے کا بزنس کرنے والی ’بجرنگی بھائی جان‘ کو دیکھنے کے لئے 130ملین کروڑ آبادی میں سے صرف دوفیصد یعنی تین کروڑ 21 لاکھ لوگوں نے ہی سینما گھروں کا رخ کیا جبکہ 74 اعشاریہ5 ملین افراد نے گھر بیٹھے ٹی وی پراس فلم کا مزہ لیا۔ ’بجرنگی بھائی جان‘ کا ٹی وی پریمئر گزشتہ مہینے ہوا تھا۔

کار نیول سینماز کے ڈائریکٹر اور سی ای او، پی وی سنیل کا کہنا ہے ’یہ بات بہت حیران کن ہے کہ صرف دو فیصد لوگ فلم دیکھنے سینما گئے اور فلم کی کمائی نے 300 کروڑ کا ہندسہ عبور کر لیا۔ اگر ہم تھیڑ جانے والوں کی تعداد کو پانچ فیصد تک لے جانے میں کامیاب ہوجاتے ہیں تو یہ بھارتی سینما کے لئے انتہائی منافع بخش ثابت ہوگا۔‘

ایک ملین افراد کے لئے صرف سات سینما
زیادہ تر لوگ سینما کیوں نہیں گئے؟ سنیل کے مطابق ’ایسا اس لئے ہے کہ بھارت کی 50 فیصد آبادی کو سینما گھر میسر ہی نہیں۔بھارت میں ایک ملین افراد کے لئے سات سینما ہیں جبکہ امریکا میں 100۔‘

بھارت میں ملٹی پلیکسز کی تعداد مجموعی تعداد کا صرف 15 فیصد ہے باقی سینما سنگل اسکرین ہیں۔دنیا میں سب سے زیادہ فلمیں پروڈیوس کرنے والا بھارت سینما گھروں کی قلت کا شکار ہے۔

سینے پولس انڈیا کے اسٹریٹیجی ہیڈ دیوانگ سمپت کے مطابق زیادہ سے زیادہ لوگوں کو سینما گھروں تک لانے کے لئے جدید ’فور ٹیئر‘ پالیسی اپنانا پڑے گی۔ ہم نے پٹنہ میں چار اسکرین ملٹی پلیکس کھولا اور ٹکٹ کی قیمت ممبئی کے ایوریج ٹکٹ کے برابر رکھی جس کا رسپونس زبردست ملا۔مدھیہ پردیش جیسے علاقوں میں لوگ 50کلومیٹر کا سفر طے کر کے فلم دیکھنے سینما جاتے ہیں۔اگر ایسے علاقوں میں بھی سینما کھول دئیے جائیں تو سینما جا کر فلم دیکھنے والوں کی تعداد بہت بڑھ جائے گی۔‘

سوہن رائے جو ایریز گروپ آف کمپینز کے سی ای او ہیں۔ ان کے بقول، لوگوں کو سینما تک لانے میں جدید ٹیکنالوجی بھی اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔ فلم ’بہو بلی‘ کی مثال دیکھ لیں۔ فلم میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا اور فلم 15ہفتوں تک ہاوٴس فل رہی۔‘