تیل برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم اوپیک نے کہاہے کہ اگلے سال کے دوران اس سے قبل لگائے گئے اندازوں کے مقابلے میں دنیا بھر میں تیل کے مجموعی استعمال میں کمی واقع ہوسکتی ہے۔ جب کہ اس سے قبل 2012ء کے لیے تیل کی مانگ میں اضافے کی پیش گوئی کی گئی تھی۔
تیل برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم نے منگل کے روز کہاکہ عالمی سطح پر معیشت بہتر ہونے کی رفتار سست پڑ گئی ہے جس کے پیش نظر دنیا بھر کے ممالک اگلے سال اس سے قبل لگائے جانے والےا ندازوں سے کم تیل استعمال کریں گے۔
اوپیک نے کہاکہ عالمی معیشت پر چھائے ہوئے گہرے بادل تیل کی منڈی پر بھی اثرانداز ہورہے ہیں۔
دنیا بھر میں تیل کی کل پیداوار کا40 فی صداوپیک سے منسلک ممالک سے حاصل کیا جاتا ہے۔ تنظیم نے اپنے اس سے قبل کے اندازوں پر نظر ثانی کرتے ہوئے اس سال کے باقی عرصے میں اپنی پیداوار ڈیڑھ لاکھ بیرل یومیہ کم کرنے کا عندیہ دیا ہے ۔
تاہم اپنی تازہ پیش گوئی کے باوجود اوپیک کا کہناہے کہ اس سال دنیا بھر میں تیل کی مانگ میں 12 لاکھ بیرل روزانہ کا اضافہ ہوا ہے، جو اب بڑھ کر آٹھ کروڑ 80 لاکھ بیرل روزانہ ہوچکی ہے۔
تنظیم کا کہناہے کہ اگلے سال مجموعی طورپر دنیا بھر میں تیل کی کھپت میں اضافہ ہوگا اور اوپیک کی روزانہ پیداوار بڑھ کر آٹھ کروڑ 90 لاکھ بیرل ہوجائی گی۔ تاہم یہ کھپت اس سے قبل لگائے جانے والے اندازوں سے کم ہے۔
اس وقت دنیا بھر کی حصص کی منڈیاں ایک اور عالمی اقتصادی بحران کے خدشہ سے متاثر ہورہی ہیں جس کے باعث خام تیل کی قیمتوں میں بھی کمی واقع ہوئی ہے۔
نیویارک کی مارکیٹ میں حالیہ دنوں میں تیل کی قیمت دوسال پہلے مئی کی قیمتوں کے مقابلے میں تقریباً 80 ڈالر فی بیرل تک گرچکی ہے۔