’کراچی کی دیواریں بولتی ہیں‘۔ یہ تو آپ نے سنا ہی ہوگا۔ شہر بھر میں جگہ جگہ کہیں سیاسی نعرے تو کہیں مذہبی و دینی نعرے آپ کو جگہ جگہ لکھے مل جائیں گے۔ لیکن، اب ان نعروں کی جگہ پھول پتیوں، یا عرف عام میں کہیں تو دنیا بھر میں پاکستان کی پہچان بننے والے اور کئی ممالک میں اپنائے جانے والے ’ٹرک آرٹ‘ نے لے لی ہے۔
ایم ٹی خان روڈ، ایم اے جناح روڈ، آئی آئی چندریگر روڈ اور دیگر بہت سے علاقوں کی سڑکوں کے ساتھ ساتھ بنی دیواریں اب آپ کو ایک نئے رنگ و روپ میں نظر آئیں گی۔
اس کی ایک تازہ مثال شاہراہ فیصل بھی ہے جہاں کارساز فلائی اور کی دیواریں ٹرک آرٹ کی ماہر ٹیموں کی محبت کے سبب دلکش نقش و نگار سے مزین نظر آنے لگی ہیں۔
دیواروں کو ٹرک آرٹ سے سجانے اور سنوارنے کا خیال حال ہی میں ترقی پانے والے اور سابق کمشنر کراچی شعیب احمد صدیقی نے پیش کیا تھا، جبکہ ان کے اس خیال کو عملی جامعہ ’انڈس ویلی اسکول آف آرٹس اینڈ آرکیٹیکچر‘ کے ماہر آرٹسٹوں نے پہنایا ۔ ٹیم کو ’آئی ایم کراچی‘ کا تعاون حاصل تھا۔
انڈس ویلی اسکول کے فائن آرٹس ڈپارٹمنٹ کی سربراہ، عدیلہ سلیمان کے مطابق اس پروجیکٹ کے ساتھ ہی ’آئی ایم کراچی‘ مہم کے دوسرے مرحلے کا آغاز ہوگیا ہے۔ پاکستان اور بیرون ملک ٹرک آرٹ کو فروغ دینے والے گروپ ’پھول پتی‘ کے آرٹسٹوں نے یکم جنوری کو شاہراہ فیصل پر واقع کارساز فلائی اوور کو پینٹ کرنا شروع کیا تھا۔
’آئی ایم کراچی‘ کی روح رواں رومانہ حسین کا کہنا ہے کہ مہم کا بھرپور آغاز فروری سے ہوگا جب شہر کی دیواروں پر ایم ٹی خان روڈ کی طرح مزید پینٹنگ کی جائے گی۔ تاہم، ابھی علاقے کا تعین نہیں کیا گیا، جس کا فیصلہ آئندہ چند ہفتوں میں ہو جائے گا۔‘
’پھول پتی‘ کی 12رکنی ٹیم نے کارساز فلائی اوور کو ٹرک آرٹ سے سجایا ہے۔ یہی ٹیم اگلے مرحلے میں بلوچ کالونی فلائی اوور یا ریجنٹ چورنگی کو سجائیں گے۔