حنا ربانی کھر نے کہا کہ اس مسئلے کے حل کے لیے مختلف امکانات کا جائزہ لیا جا رہا ہے جس میں پاکستان بھی حصہ لے رہا ہے۔
اسلام آباد —
پاکستان کی وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے کہا کہ اُن کے ملک نے ہمیشہ فلسطینیوں کے موقف کی حمایت کی ہے، اور اُن کے بقول غزہ کے خلاف اسرائیل کی حالیہ ’’بربریت اور جارحیت‘‘ کی پاکستان مذمت کرتا ہے۔
حنا ربانی کھر نے پیر کو ایک نیوز کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ دیگر اسلامی ممالک کی طرف سے بھی اس کی مذمت کی جا رہی ہے اور اس مسئلے کے حل کے لیے مختلف امکانات کا جائزہ لیا جا رہا ہے جس میں پاکستان بھی حصہ لے رہا ہے۔
پاکستانی وزیر خارجہ نے کہا کہ رواں ماہ اسلامی ممالک کے سربراہان اسلام آباد میں ڈی ایٹ سربراہ کانفرنس کے لیے اکٹھے ہو رہے ہیں اور جب وہ آپس میں غیر رسمی بات چیت کریں گے تو یقیناً مشرقی وسطی کی کشیدہ صورت حال بھی زیر بحث آئی گی۔
حنا ربانی کھر نے کہا کہ منگل کو عرب لیگ کے وزرائے خارجہ ترکی کے وزیر خارجہ کے ہمراہ غزہ کا دورہ کریں گے جبکہ مصری وزیر خارجہ پہلے ہی غزہ کا دورہ کر چکے ہیں اور جب وہ ڈی ایٹ اجلاس میں شرکت کے لیے پاکستان آئیں گے تو اجلاس میں شریک رہنما ان سے بھی اس معاملے پر بات چیت کریں گے۔
حنا ربانی کھر نے کہا کہ مصر کے صدر محمد مرسی پہلی مرتبہ پاکستان آ رہے ہیں اور غزہ کی صورت حال پر پاکستانی رہنماؤں کے ساتھ ان کی دوطرفہ ملاقات میں بھی بات چیت کا امکان ہے۔
اُنھوں نے کہا کہ کہ ڈی ایٹ سربراہ اجلاس کے موقع پر دیگر ملکوں کے صدور بشمول ایرانی صدر احمدی نژاد کے ساتھ غیر رسمی بات چیت میں بھی پاکستان غزہ پر اسرائیل کی ’’جارحیت‘‘ کا معاملہ اٹھائے گا جبکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے رکن کی حیثیت سے پاکستان بھی اس مسئلے کے حل کے لیے کی جانے والی کوششوں میں کردار ادا کر رہا ہے۔
حنا ربانی کھر نے پیر کو ایک نیوز کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ دیگر اسلامی ممالک کی طرف سے بھی اس کی مذمت کی جا رہی ہے اور اس مسئلے کے حل کے لیے مختلف امکانات کا جائزہ لیا جا رہا ہے جس میں پاکستان بھی حصہ لے رہا ہے۔
پاکستانی وزیر خارجہ نے کہا کہ رواں ماہ اسلامی ممالک کے سربراہان اسلام آباد میں ڈی ایٹ سربراہ کانفرنس کے لیے اکٹھے ہو رہے ہیں اور جب وہ آپس میں غیر رسمی بات چیت کریں گے تو یقیناً مشرقی وسطی کی کشیدہ صورت حال بھی زیر بحث آئی گی۔
حنا ربانی کھر نے کہا کہ منگل کو عرب لیگ کے وزرائے خارجہ ترکی کے وزیر خارجہ کے ہمراہ غزہ کا دورہ کریں گے جبکہ مصری وزیر خارجہ پہلے ہی غزہ کا دورہ کر چکے ہیں اور جب وہ ڈی ایٹ اجلاس میں شرکت کے لیے پاکستان آئیں گے تو اجلاس میں شریک رہنما ان سے بھی اس معاملے پر بات چیت کریں گے۔
حنا ربانی کھر نے کہا کہ مصر کے صدر محمد مرسی پہلی مرتبہ پاکستان آ رہے ہیں اور غزہ کی صورت حال پر پاکستانی رہنماؤں کے ساتھ ان کی دوطرفہ ملاقات میں بھی بات چیت کا امکان ہے۔
اُنھوں نے کہا کہ کہ ڈی ایٹ سربراہ اجلاس کے موقع پر دیگر ملکوں کے صدور بشمول ایرانی صدر احمدی نژاد کے ساتھ غیر رسمی بات چیت میں بھی پاکستان غزہ پر اسرائیل کی ’’جارحیت‘‘ کا معاملہ اٹھائے گا جبکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے رکن کی حیثیت سے پاکستان بھی اس مسئلے کے حل کے لیے کی جانے والی کوششوں میں کردار ادا کر رہا ہے۔