بھارت کی وزارت دفاع کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ پاکستان نے اُس بھارتی فوجی ہیلی کپٹر کو عملے کے تمام ارکان سمیت چھوڑ دیا ہے جسے پاکستانی حکام نے فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے پر نیچے اتار لیا تھا۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ ہیلی کپٹر اور اس پر سوار چار فوجی افسران بحفاظت بھارتی علاقے میں واپس اتر گئے ہیں۔
اس سے قبل پاکستان کی فوج کے ترجمان میجر جنرل اطہر عباس نے بتایا تھا کہ بھارتی فوجی ہیلی کاپٹر اتوار کی دوپہر ایک بجے پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بہت اندر تک داخل ہوگیا تھا اس لیے فوری طور پر فضائی حدود کے دفاع پر معمور لڑاکا طیاروں نے اُسے اسکردو کے قریب اُترنے کا حکم دیا گیا۔
اُنھوں نےبتایا کہ یلی کاپٹر میں سوار چار فوجی افسران کوحفاظتی تحویل میں لینے کے بعد واقعہ کی تحقیات شروع کردی گئیں اور بھارت کو بھی اس واقعہ کے بارے میں آگاہ کردیا گیا تھا۔ اطلاعات کے مطابق ہیلی کاپٹر کے عملے میں بھارت کی فوج کا ایک لیفٹیننٹ کرنل۔ دو میجر اور ایک جونیئر کمیشنڈ افسر شامل ہیں۔
بھارتی فوجی ذرائع کا کہنا تھا کہ چیتا ماڈل کے فوجی ہیلی کاپٹر نے جان بوجھ کر پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی نہیں کی بلکہ پہاڑی علاقے میں شدید برفباری کے باعث غلطی سے لائن آف کنڑول کی دوسری جانب چلا گیا۔
یہ واقعہ ایک ایے وقت پیش آیا ہے جب دونوں حریف ملک باہمی تعلقات کو جامع امن مذاکرات کے عمل سے معمول پر لانےکی کوششیں کررہے ہیں کیونکہ سن دوہزار آٹھ میں ممبئی میں ہونے والے حملوں کے بعد تعلقات بہت زیادہ کشید ہ ہوگئے تھے۔
بھارتی ہیلی کاپٹر کی طرف سے پاکستانی فضائی حدود کا واقعہ بھارتی میں کارگل کے قریب پیش آیا ہے جہاں انیس سے ننانوے میںٕ دونوں ملکوں کے درمیان ہونے والی جھڑپوں نے پاکستان اور بھارت کو چوتھی جنگ کے دھانے پر لاکھڑا کیا تھا۔