مسٹر جیلانی نے منگل کو نئی دہلی آمد پر اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ وہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے بھارت کے ساتھ ہے۔
پاک بھارت سیکرٹری خارجہ کے درمیان مذاکرات کا تازہ دورہ بدھ کو نئی دہلی میں شروع ہو گیا ہے جس کا مقصد دوطرفہ تعلقات میں مزید بہتری ہے جو 2008ء کے ممبئی حملوں کے بعد دو برسوں تک کشیدگی کا شکار رہے تھے۔
پاکستانی سیکرٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی اپنے بھارتی ہم منصب رانجن متھائی سے ایک ایسے وقت نئی دہلی میں ملاقات کر رہے ہیں جب ایک روز قبل بھارت نے ایک بار پھر ممبئی حملوں کا الزام پاکستان سے سرگرم کالعدم تنظیم لشکر طیبہ پر عائد کیا ہے۔
مسٹر جیلانی نے منگل کو نئی دہلی آمد پر اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ وہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے بھارت کے ساتھ ہے۔ انھوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ بھارت ان مشتبہ کرداروں کے حوالے سے شواہد کا بھی پاکستان کے ساتھ تبادلہ کرے جن پر ان حملوں میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔
اسلام آباد میں وزارتِ خارجہ سے جاری ہونے والے ایک مختصر بیان میں بتایا گیا تھا کہ بدھ سے شروع ہونے والی دو روزہ بات چیت میں امن و سلامتی سے متعلق اُمور پر گفتگو ہو گی۔
سیکرٹری خارجہ سطح کے مذاکرات میں اعتماد سازی سے متعلق اقدامات، تنازع کشمیر اور دوطرفہ عوامی رابطوں کو وسعت دینے پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
پاکستانی سیکرٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی اپنے بھارتی ہم منصب رانجن متھائی سے ایک ایسے وقت نئی دہلی میں ملاقات کر رہے ہیں جب ایک روز قبل بھارت نے ایک بار پھر ممبئی حملوں کا الزام پاکستان سے سرگرم کالعدم تنظیم لشکر طیبہ پر عائد کیا ہے۔
مسٹر جیلانی نے منگل کو نئی دہلی آمد پر اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ وہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے بھارت کے ساتھ ہے۔ انھوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ بھارت ان مشتبہ کرداروں کے حوالے سے شواہد کا بھی پاکستان کے ساتھ تبادلہ کرے جن پر ان حملوں میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔
اسلام آباد میں وزارتِ خارجہ سے جاری ہونے والے ایک مختصر بیان میں بتایا گیا تھا کہ بدھ سے شروع ہونے والی دو روزہ بات چیت میں امن و سلامتی سے متعلق اُمور پر گفتگو ہو گی۔
سیکرٹری خارجہ سطح کے مذاکرات میں اعتماد سازی سے متعلق اقدامات، تنازع کشمیر اور دوطرفہ عوامی رابطوں کو وسعت دینے پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔