ایم کیو ایم کے منشور میں موروثی سیاست کے خاتمے کا عزم

(فائل فوٹو)

متحدہ قومی موومنٹ ملک سے موروثی سیاست کے خاتمے اور حقیقی جمہوریت کے قیام کے لیے جدوجہد جاری رکھے گی اور متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والوں کو ایوانوں میں بھیجا جائے گا۔
پاکستان میں 11 مئی کو ہونے والے عام انتخابات سے قبل سیاسی جماعتیں اپنا منشور پیش کر رہی ہیں اور پیر کو متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) نے بھی اپنا منشور پیش کیا۔

پیر کو کراچی میں ایک نیوز کانفرنس میں ایم کیو ایم سینیئر رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے اپنی جماعت کے منشور کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ ملک سے موروثی سیاست کے خاتمے اور حقیقی جمہوریت کے قیام کے لیے جدوجہد جاری رکھے گی اور متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والوں کو ایوانوں میں بھیجا جائے گا۔

منشور میں تعلیم پر خصوصی توجہ دینے پر زور دیتے ہوئے کہا گیا کہ تعلیم کے فروغ سے ملک میں سماجی ترقی سے غربت اور بے روز گاری کے خاتمہ ممکن ہے اس لیے ایم کیو ایم قومی بجٹ کا 5 فیصد تعلیم کے لیے مختص کرے گی۔

ایم کیو ایم نے سرمایہ کاری بڑھانے کے ساتھ ساتھ زرعی ٹیکس کے نفاذ کو بھی اپنے منشور میں شامل کیا ہے۔

فاروق ستار نے کہا کہ اُن کی جماعت مقامی حکومتوں کے نظام کی اہمیت کو اجاگر کرے گی۔

متحدہ قومی موومنٹ کے منشور میں خواتین کو روزگار کے وسائل فراہم کرنے سمیت زندگی کے ہر شعبے میں مردوں کے برابر حقوق دینے اور خاص طور پر پارلیمان میں خواتین کو 50 فیصد نمائندگی دینے کا وعدہ بھی کیا گیا۔