ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے پہلے سیمی فائنل میں پاکستان نے نیوزی لینڈ کو سات وکٹوں سے شکست دے کر فائنل کے لیے کوالی فائی کر لیا ہے۔
سڈنی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں پاکستان نے نیوزی لینڈ کی جانب سے دیا گیا 153 رنز کا ہدف 19.1 اوورز میں حاصل کر لیا۔
پاکستان کی جانب سے کپتان بابر اعظم اور محمد رضوان نے شان دار نصف سینچریاں اسکور کر کے جیت کی راہ ہموار کی۔
دونوں اوپنرز نے اپنے اوپر ہونے والی تنقید کا خوب جواب دیا اور پاکستان کے لیے ایک مرتبہ پھر سینچری پارٹنر شپ قائم کی۔
پاکستان کی جانب سے محمد رضوان کو مین آف دی میچ کے ایوارڈ سے نوازا گیا۔
محمد رضوان نے 43 گیندوں پر 57 جب کہ بابر اعظم نے 42 گیندوں پر 53 رنز بنائے۔ پاکستان کا اسکور جب 105 ہوا تو بابر اعظم سامنے کی جانب چھکا لگانے کی کوشش میں ٹرینٹ بولٹ کی گیند پر ڈیرل مچل کو کیچ تھما بیٹھے۔
بابر کے بعد پاکستان کے اُبھرتے ہوئے جارح مزاج بلے باز محمد حارث کریز پر آئے اور محمد رضوان کے ساتھ مل کر اُنہوں نے پاکستان کو جیت کے مزید قریب پہنچا دیا۔
محمد حارث 26 گیندوں پر 30 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، لیکن اس وقت تک پاکستان کامیابی کے بہت قریب پہنچ چکا تھا۔ شان مسعود نے ٹرینٹ بولٹ کے اوور میں وننگ شاٹ لگا کر پاکستان کو تیسری مرتبہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے فائنل میں پہنچا دیا۔
اس سے قبل نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیم سن نے ٹاس جیت کر پہلے خود بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
نیوزی لینڈ کی جانب سے کپتان کین ولیم سن اور ڈیرل مچل کی شان دار اننگز کی بدولت نیوزی لینڈ کی ٹیم 152 رنز تک پہنچنے میں کامیاب ہوئی۔
کین ولیم سن نے 42 گیندوں پر 46 جب کہ ڈیرل مچل نے 35 گیندوں پر 53 رنز بنائے۔
پاکستان کی جانب سے شاہین شاہ آٖفریدی سب سے کامیاب بالر رہے جنہوں نے چار اوورز میں 24 رنز دے کر دو کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔
پاکستان کی کامیابی کے بعد اب جمعرات کو بھارت اور انگلینڈ کے درمیان کھیلے جانے والے سیمی فائنل کی فاتح ٹیم اس کا مقابلہ کرے گی۔
پاکستان کی ٹیم تیسری مرتبہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے فائنل میں پہنچی ہے۔ 2007 میں اس ایونٹ کے فائنل میں بھارت نے پاکستان کو شکست دے دی تھی۔
سن 2009 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پاکستان نے سری لنکا کو فائنل میں شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کیا تھا۔
پاکستان کی فائنل تک رسائی کا دلچسپ سفر
پاکستان کے لیے اس ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا آغاز اچھا نہیں تھا۔ میلبرن میں بھارت کے خلاف میچ میں پاکستان کو میچ کی آخری گیند پر شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
اس کے بعد دوسرے میچ میں زمبابوے نے بھی پاکستان کو ایک رن سے شکست دے کر اپ سیٹ کر دیا تھا جس کے بعد پاکستان کے لیے سیمی فائنل تک رسائی کے امکانات بہت کم ہو گئے تھے۔
لیکن ٹیم پاکستان نے اپنے تیسرے میچ میں نیدرلینڈز کو شکست دے کر پوائنٹس ٹیبل پر دو پوائنٹس درج کیے اس کے بعد سڈنی میں جنوبی افریقہ کو شکست دینے کے بعد ایک بار پھر پاکستان کو اگر مگر کی صورتِ حال کا سامنا تھا۔
سپر 12 مرحلے کے آخری روز اتوار کا دن پاکستان کے لیے سپر سنڈے ثابت ہوا اور نیدرلینڈز نے حیران کن طور پر جنوبی افریقہ کو شکست دے کر پاکستان کے لیے سیمی فائنل تک رسائی کا دروازہ کھول دیا۔ پاکستان نے بنگلہ دیش کو شکست دی اور پھر سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ کو ہرا کر فائنل کے لیے کوالی فائی کر لیا۔