افغانستان میں قیام امن اور طالبان کے ساتھ مصالحت کے لیے پاک افغان مشترکہ کمیشن کا افتتاحی اجلاس ہفتہ کو اسلام آباد میں ہوا جس میں افغان صدر حامد کرزئی اور وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے اپنے وفود کی سربراہی کی ۔ کمیشن میں دونوں ممالک کی عسکری قیادت اور اعلیٰ انٹیلی جنس حکام بھی موجود تھے۔
اجلاس کے اختتام پر مشترکہ نیوزکانفرنس سے خطاب میں وزیراعظم گیلانی نے کہا کہ اس کمیشن کا بنیادی مقصد افغانوں کی زیر قیادت مصالحت کے عمل میں مدد فراہم کرنا ہے ۔
وزیرا عظم گیلانی نے کہا کہ پاکستان نے افغانستان کو یہ پیش کش کی ہے کہ مصالحت کے عمل کے لیے اُسے جس بھی مدد کی ضرورت ہو گی پاکستان اپنا کردا ر ادا کرنے کے لیے تیار ہے ۔ اُنھوں نے کہا کہ اجلاس میں دوطرفہ قریبی روابط کے لیے بھی ایک لائحہ عمل تیا رکیا گیا ہے ۔ اس موقع وزیراعظم نے کہا کہ علاقائی امن و استحکام کے لیے پاکستان ، افغانستان اور امریکہ کے مابین تعاون ناگزیر ہے اور ان سہ فریقی روابط کو جاری رکھا جائے گا۔
افغان صدر حامد کرزئی نے مشترکہ کمیشن کے قیا م کودونوں ملکوں کے تعلقات کے لیے نئی شروعا ت کی بنیا د قراردیا۔ حال ہی میں ضلع اپر دیر میں سکیورٹی فورسز کی ایک چوکی پر سرحد پار افغانستان سے آنے والے جنگجوؤں کے حملے کا براہ راست جواب دینے کی بجائے کہ صدر کرزئی نے کہا کہ ایسے حملے یقینا باعث تشویش ہیں اور اگر یہ الزامات درست ثابت ہوئے تو افغان حکومت اپنی جانب کارروائی بھی کرے گی اور ایسے حملوں کا تدارک بھی کیاجائے گا۔
تاہم اُن کا کہنا تھا سرحد کے آر پار دہشت گردوں کی آمدورفت ایسا مسئلہ ہے کہ جس سے نمٹنے کے لیے پاکستان اور افغانستان دونوں کو مل کر کام کرنا ہوگا ۔صدر کرزئی نے کہا کہ خطے میں امن کے قیام کے لیے ضروری ہے کہ دونوں ملک دہشت گردوں خاتمے کے لیے موثر اور بھرپور کارروائی کریں ۔
صدر کرزئی کے دورہ اسلام آباد کے دوران تجارتی راہدار ی کے معاہدے پر عمل درآمد کا باقاعدہ آغاز بھی ہوگیا ہے جب کہ زمینی رابطوں کو فروغ دینے کے لیے طورخم جلال آباد ایکسریس وے کی تعمیرپر ہونے والی پیش رفت کے علاوہ پشاور جلا ل آباد ریل لنک پر بھی بات چیت کی گئی۔
دونوں ممالک کے رہنماؤں کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں پاکستان میں زیر حراست طالبان کمانڈروں کو افغان حکومت کے حوالے کرنے پر بھی بات چیت کی گئی اس بارے میں صدر کرزئی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ وہ تمام معاملات جن کا تعلق افغانستان میں قیام امن اور طالبان کے ساتھ مصالحت سے ہے اُن کا کمیشن کے اجلاس میں جائزہ لیا گیا۔
صدر کرزئی کے دورہ اسلام آباد کے دوران تجارتی راہدار ی کے معاہدے پر عمل درآمد کا باقاعدہ آغاز بھی ہوگیا ہے جب کہ زمینی رابطوں کو فروغ دینے کے لیے طورخم جلال آباد ایکسریس وے کی تعمیرپر ہونے والی پیش رفت کے علاوہ پشاور جلا ل آباد ریل لنک پر بھی بات چیت کی گئی۔