پاکستانی مندوب نے کہا کہ افغانستان میں قیام امن کے لیے ان کے ملک کی پالیسی کی کامیابی کے لیے اعتماد اور نیک نیتی بہت ضروری ہے۔
پاکستان نے اپنی سرزمین پر دہشت گردوں کے ٹھکانوں کی موجودگی کے افغان الزامات کو ایک بار پھر سختی سے رد کیا ہے۔
ریڈیو پاکستان کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستان کے مندوب مسعود خان نے سلامتی کونسل میں بحث کے دوران کہا کہ افغانستان میں امن و استحکام پاکستان کی خارجہ پالیسی کا بنیادی جزو ہے اور ان کے ملک کی نو منتخب قیادت افغانستان میں امن اور قومی مفاہمتی عمل میں معاونت کے لیے پرعزم ہے۔
جمعرات کو سلامتی کونسل میں افغان سفیر ظاہر تینن کی طرف سے پاکستان پر یہ الزام تھا کہ اس کے کچھ عناصر دہشت گردی کو خارجہ پالیسی کے ہتھیار کے طور پر استعمال کررہے ہیں اور پاکستان میں دہشت گردوں کی پناہ گاہیں موجود ہیں۔
پاکستانی سفیر مسعود خان نے افغان مندوب کو مخاطب کرتے ہوئے کہا’’ نہیں جناب یہ درست نہیں ہیں اور آپ کو معلوم ہے کہ یہ درست نہیں ہے۔ یہ اچھی سفارتکاری نہیں ہے، ایسی بحث سے آپ ہمارے خلوص پر الزام لگا رہے ہیں۔‘‘
پاکستانی مندوب نے کہا کہ افغانستان میں قیام امن کے لیے ان کے ملک کی پالیسی کی کامیابی کے لیے اعتماد اور نیک نیتی بہت ضروری ہے۔
ان کے بقول نو منتخب وزیراعظم نواز شریف نے منصب سنبھالنے کے بعد افغانستان کے ساتھ تعلقات مستحکم کرنے کا اعلان کیا تھا جس میں سیاسی، معاشی، دفاع، تعلیم اور ثقافتی تعلقات شامل ہیں۔
ریڈیو پاکستان کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستان کے مندوب مسعود خان نے سلامتی کونسل میں بحث کے دوران کہا کہ افغانستان میں امن و استحکام پاکستان کی خارجہ پالیسی کا بنیادی جزو ہے اور ان کے ملک کی نو منتخب قیادت افغانستان میں امن اور قومی مفاہمتی عمل میں معاونت کے لیے پرعزم ہے۔
جمعرات کو سلامتی کونسل میں افغان سفیر ظاہر تینن کی طرف سے پاکستان پر یہ الزام تھا کہ اس کے کچھ عناصر دہشت گردی کو خارجہ پالیسی کے ہتھیار کے طور پر استعمال کررہے ہیں اور پاکستان میں دہشت گردوں کی پناہ گاہیں موجود ہیں۔
پاکستانی سفیر مسعود خان نے افغان مندوب کو مخاطب کرتے ہوئے کہا’’ نہیں جناب یہ درست نہیں ہیں اور آپ کو معلوم ہے کہ یہ درست نہیں ہے۔ یہ اچھی سفارتکاری نہیں ہے، ایسی بحث سے آپ ہمارے خلوص پر الزام لگا رہے ہیں۔‘‘
پاکستانی مندوب نے کہا کہ افغانستان میں قیام امن کے لیے ان کے ملک کی پالیسی کی کامیابی کے لیے اعتماد اور نیک نیتی بہت ضروری ہے۔
ان کے بقول نو منتخب وزیراعظم نواز شریف نے منصب سنبھالنے کے بعد افغانستان کے ساتھ تعلقات مستحکم کرنے کا اعلان کیا تھا جس میں سیاسی، معاشی، دفاع، تعلیم اور ثقافتی تعلقات شامل ہیں۔