پاکستان نے اپنے دو مزدوروں پر افغان سکیورٹی فورسز کے تشدد کے خلاف احتجاج کے طور پر جمعہ کو طورخم کی پاک افغان سرحد بند کر دی تھی۔
اسلام آباد —
پاکستان نے پاک افغان سرحد کھولنے کے احکامات جاری کر دیئے ہیں۔
دفتر خارجہ سے ہفتہ کو جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا کہ یہ فیصلہ افغان حکام کی طرف اس یقین دہانی کے بعد کیا گیا ہے کہ وہ اپنے ہاں پاکستانی مزدوروں کے ساتھ بدسلوکی کے واقعے کی تحقیقات کریں گے۔
افغان سفیر محمد عمر داؤد زئی نے پاکستانی دفتر خارجہ کے اعلیٰ عہدیدار عالمگیر بابر سے ملاقات کی اور انھیں یقین دلایا کہ مزدوروں سے بدسلوکی کے واقعہ کی نا صرف تحقیقات کی جائیں گی بلکہ ایسے اقدامات بھی کیے جائیں تاکہ مستقبل میں ایسا کوئی نا خوشگوار واقعہ پیش نا آئے۔
پاکستان نے اپنے دو مزدوروں پر افغان سکیورٹی فورسز کے تشدد کے خلاف احتجاج کے طور پر جمعہ کو طورخم کی پاک افغان سرحد بند کر دی تھی۔
اطلاعات کے مطابق دو پاکستانی مزدور افغانستان سے وطن واپس آ رہے تھے کہ افغان سکیورٹی فورسز نے ان سے بد سلوکی کی۔
طورخم بارڈر کی بندش کے بعد سرحد کے دونوں طرف ٹرکوں اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔
گزشتہ ہفتے بھی 29 پاکستانی مزدوروں کے ساتھ افغان سکیورٹی اہلکاروں کی بلوسلوکی پر اسلام آباد نے کابل سے احتجاج کیا تھا۔
دفتر خارجہ سے ہفتہ کو جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا کہ یہ فیصلہ افغان حکام کی طرف اس یقین دہانی کے بعد کیا گیا ہے کہ وہ اپنے ہاں پاکستانی مزدوروں کے ساتھ بدسلوکی کے واقعے کی تحقیقات کریں گے۔
افغان سفیر محمد عمر داؤد زئی نے پاکستانی دفتر خارجہ کے اعلیٰ عہدیدار عالمگیر بابر سے ملاقات کی اور انھیں یقین دلایا کہ مزدوروں سے بدسلوکی کے واقعہ کی نا صرف تحقیقات کی جائیں گی بلکہ ایسے اقدامات بھی کیے جائیں تاکہ مستقبل میں ایسا کوئی نا خوشگوار واقعہ پیش نا آئے۔
پاکستان نے اپنے دو مزدوروں پر افغان سکیورٹی فورسز کے تشدد کے خلاف احتجاج کے طور پر جمعہ کو طورخم کی پاک افغان سرحد بند کر دی تھی۔
اطلاعات کے مطابق دو پاکستانی مزدور افغانستان سے وطن واپس آ رہے تھے کہ افغان سکیورٹی فورسز نے ان سے بد سلوکی کی۔
طورخم بارڈر کی بندش کے بعد سرحد کے دونوں طرف ٹرکوں اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔
گزشتہ ہفتے بھی 29 پاکستانی مزدوروں کے ساتھ افغان سکیورٹی اہلکاروں کی بلوسلوکی پر اسلام آباد نے کابل سے احتجاج کیا تھا۔