امریکی مندوب نے پاکستان کی سیاسی و عسکری قیادت سے افغانستان میں حالیہ انتخابات اور رواں سال کے اواخر تک وہاں سے غیر ملکی افواج کے انخلا کے بعد کی صورت حال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔
اسلام آباد —
پاکستان اور افغانستان کے لیے امریکہ کے نمائندہ خصوصی جیمز ڈوبنز نے جمعہ کو وزیراعظم نواز شریف اور فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف سے الگ الگ ملاقات کی جس میں دوطرفہ تعلقات خاص طور پر افغانستان کی صورت حال پر بات چیت کی گئی۔
امریکی مندوب نے پاکستان کی سیاسی و عسکری قیادت سے افغانستان میں حالیہ انتخابات اور رواں سال کے اواخر تک وہاں سے غیر ملکی افواج کے انخلا کے بعد کی صورت حال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔
جیمز ڈوبنز کی جمعرات کی شب وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار سے ملاقات کے بعد جاری سرکاری بیان کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی نے کہا تھا کہ افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلا کے بعد علاقائی امن و استحکام میں پاکستان کا کردار مزید بڑھ جائے گا۔
پاکستان اور افغانستان کے لیے امریکی مندوب نے وزیراعظم نواز شریف کے مشیر برائے اُمور خارجہ و قومی سلامتی سرتاج عزیز سے بھی تفصیلی ملاقات کی جس میں دوطرفہ تعاون کو وسعت دینے کے علاوہ علاقائی اُمور زیر بحث آئے۔
وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق سرتاج عزیز نے طویل المدت اسٹریٹیجک ڈائیلاگ کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کے تحت توانائی، تعلیم، معیشت اور انسداد دہشت گردی کی کوششوں کے لیے تعاون اہمیت کا حامل ہے۔
تجزیہ کار رسول بخش رئیس نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ خطے کے موجودہ حالات میں خاص طور پر افغانستان میں صدارتی انتخابات اور وہاں سے امریکی افواج کے انخلا کے اعلان کے تناظر میں جیمز ڈوبنز کا دورہ اہمیت کا حامل ہے۔
’’جب بین الاقوامی افواج افغانستان سے جا رہی ہیں اور سلامتی کی ذمہ داری افغانستان کی حکومت پر پڑ رہی ہے تو پاکستان کی اہمیت کہیں زیادہ ہو گئی ہے۔‘‘
افغانستان میں حالیہ صدارتی انتخابات کے بعد جیمز ڈوبنز پہلی مرتبہ پاکستان کا دورہ کر رہے ہیں۔ پڑوسی ملک افغانستان میں پانچ اپریل کے صدارتی انتخابات میں بڑی تعداد میں افغانوں نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا اور اس ملک میں پرامن انتقال اقتدار کے لیے ان انتخابات کو انتہائی اہم قرار دیا جا رہا ہے۔
امریکی مندوب نے پاکستان کی سیاسی و عسکری قیادت سے افغانستان میں حالیہ انتخابات اور رواں سال کے اواخر تک وہاں سے غیر ملکی افواج کے انخلا کے بعد کی صورت حال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔
جیمز ڈوبنز کی جمعرات کی شب وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار سے ملاقات کے بعد جاری سرکاری بیان کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی نے کہا تھا کہ افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلا کے بعد علاقائی امن و استحکام میں پاکستان کا کردار مزید بڑھ جائے گا۔
پاکستان اور افغانستان کے لیے امریکی مندوب نے وزیراعظم نواز شریف کے مشیر برائے اُمور خارجہ و قومی سلامتی سرتاج عزیز سے بھی تفصیلی ملاقات کی جس میں دوطرفہ تعاون کو وسعت دینے کے علاوہ علاقائی اُمور زیر بحث آئے۔
وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق سرتاج عزیز نے طویل المدت اسٹریٹیجک ڈائیلاگ کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کے تحت توانائی، تعلیم، معیشت اور انسداد دہشت گردی کی کوششوں کے لیے تعاون اہمیت کا حامل ہے۔
تجزیہ کار رسول بخش رئیس نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ خطے کے موجودہ حالات میں خاص طور پر افغانستان میں صدارتی انتخابات اور وہاں سے امریکی افواج کے انخلا کے اعلان کے تناظر میں جیمز ڈوبنز کا دورہ اہمیت کا حامل ہے۔
’’جب بین الاقوامی افواج افغانستان سے جا رہی ہیں اور سلامتی کی ذمہ داری افغانستان کی حکومت پر پڑ رہی ہے تو پاکستان کی اہمیت کہیں زیادہ ہو گئی ہے۔‘‘
افغانستان میں حالیہ صدارتی انتخابات کے بعد جیمز ڈوبنز پہلی مرتبہ پاکستان کا دورہ کر رہے ہیں۔ پڑوسی ملک افغانستان میں پانچ اپریل کے صدارتی انتخابات میں بڑی تعداد میں افغانوں نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا اور اس ملک میں پرامن انتقال اقتدار کے لیے ان انتخابات کو انتہائی اہم قرار دیا جا رہا ہے۔