پاکستان کی فوج نے ملک کے شمالی علاقے گلگت بلتستان میں واقع چوٹی 'التر پیک' کو سر کرنے کی کوشش کے دوران پھنس جانے والے تین غیر ملکی کوہ پیماؤں میں سے دو کو بچالیا ہے جب کہ تیسرا کوہ پیما ہلاک ہوگیا ہے۔
حکام کے مطابق وادیٔ ہنزہ کی التر چوٹی کو سر کرنے کی کوشش کرنے والے تین غیر ملکی کوہ پیما 19 ہزار فٹ کی بلندی پر پھنس گئے تھے۔
سخت سردی اور آکسیجن کی کمی کا شکار ہونے کے بعد آسٹرین کوہ پیما کرسیسٹن ہوبر برفانی تودے کی زد میں آ کر ہلاک ہوگئے تھے جب کہ برطانیہ سے تعلق رکھنے والے دو کوہ پیماؤں کو پاکستان آرمی کے جوانوں نے بروقت کارروائی کرکے بچا لیا۔
فوج کے شعبۂ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق پاک فوج کے پائلٹس نے ہنزہ کے نزدیک چوٹی پر پھنسے دونوں کوہ پیماؤں کو کامیابی سے ریسکیو کیا۔
فوج کے مطابق دونوں برطانوی کوہ پیما ٹموتھی ملر اور بروس نورمنڈ خیریت سے ہیں۔
فوج نے ہلاک ہونے والے تیسرے آسٹرین کوہ پیما کرسیسٹن ہوبر کی لاش بھی چوٹی سے منتقل کردی ہے۔
اسسٹنٹ کمشنر ہنزہ ڈاکٹر انیس کا کہنا ہے کہ پاک فوج نے اْلتر پیک میں ہلاک ہونے والے کوہ پیما کی لاش اور ریسکیو کیے جانے والے دونوں برطانوی کوہ پیماؤں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے گلگت منتقل کردیا ہے۔
تین رکنی غیر ملکی کوہ پیما گروپ نے اپنی مہم کا آغاز مئی کے آخر میں کیا تھا اور انہیں جولائی کے پہلے ہفتے تک علاقے میں کوہ پیمائی کی اجازت دی گئی تھی۔
رواں سال جنوری میں بھی پاک فوج کے اہلکاروں نے ہمالیہ کی چوٹی پر پھنسے فرانسیسی کوہ پیما کی جان بچائی تھی۔ تاہم ان کے ہمراہ لاپتا ہونے والے پولش کوہ پیما کو ڈھونڈنے کی کوششیں کئی روز بعد ختم کرتے ہوئے انہیں مردہ قرار دے دیا گیا تھا۔
الیزبتھ ریوول اور ٹوماس میکیاوچ دنیا کی نویں بلند ترین چوٹی نانگا پربت سَر کرنے کی کوشش کر رہے تھے جس کے دوران انہوں نے ہنگامی مدد کی درخواست کی تھی۔