طاہر القادری کا دھرنا ختم

طاہرالقادری نے دھرنے کے شرکا سے کہا کہ اب ملک میں شہر شہر دھرنے ہوں گے۔

دھرنے میں شامل کارکن اپنا سامان باندھ رہے ہیں۔

حکومت کا کہنا ہے کہ وفاقی دارالحکومت میں دھرنوں سے ملکی معشیت کو شدید نقصان پہنچا۔

طاہر القادری نے کہا کہ "انقلاب" کے اگلے مرحلے میں ان کی جماعت ملک کے مختلف شہروں میں دھرنے دے گی۔

دھرنے میں ابتدا میں تو ہزاروں افراد موجود رہے لیکن وقت کے ساتھ ساتھ ان کی تعداد کم ہوتی گئی۔

طاہر القادری نے 14 اگست کو لاہور سے انقلاب مارچ کا آغاز کیا تھا جو اسلام آباد پہنچ کر 20 اگست سے پارلیمان کے سامنے ڈی چوک میں احتجاجی دھرنے میں تبدیل ہو گیا تھا۔

پاکستان عوامی تحریک کے دھرنے میں موجود لوگ اپنا سامان سمیٹ کر گھروں کو لوٹ کر جا رہے ہیں۔

دھرنے کے مقام پر ایک رضارکار صفائی کر رہا ہے۔

انقلاب مارچ جب شاہراہ دستور پر منتقل ہوا تو اس وقت شرکا کے پاس مناسب انتظامات نہیں تھے تاہم بعد میں یہ سڑک کسی خیمہ بستی کا منظر پیش کرنے لگی۔

پاکستان تحریکِ انصاف  کے سربراہ عمران خان نے اعلان کیا ہے کہ وہ مطالبات پورے ہونے تک اپنا دھرنا جاری رکھیں گے۔