سابق وزیراعظم کے وکیل فاروق نائیک کا کہنا تھا کہ کسی طرح کی ضمانت کی درخواست نہیں دی گئی تھی بلکہ عدالت نے سابق وزیراعظم کی ذاتی شخصی ضمانت پر ہی یہ فیصلہ کیا ہے۔
کراچی میں انسداد بدعنوانی کی ایک عدالت نے پاکستان کے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی مبینہ بدعنوانی کے 12 مقدمات میں ضمانت منظور کرتے ہوئے اُن کے وارنٹ گرفتاری معطل کر دیے۔
ٹریڈ ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے معاملات میں مبینہ بدعنوانی کے مقدمات میں عدالت نے حال ہی میں سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اور سابق وفاقی وزیر تجارت مخدوم امین فہیم کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔
ورانٹ گرفتاری جاری ہونے کے بعد وفاقی تحقیقاتی ادارے ’ایف آئی اے‘ نے یوسف رضا گیلانی کی گرفتاری کے لیے اُن کے آبائی علاقے ملتان میں اُن کی رہائش گاہ پر چھاپے بھی مارے لیکن وہ اُس وقت وہاں موجود نہیں تھے۔
یوسف رضا گیلانی منگل کو اپنے وکیل فاروق نائیک اور پیپلز پارٹی کے کئی صوبائی عہدیداروں کے ہمراہ انسداد بدعنوانی کی عدالت میں پیش ہوئے۔
فاروق نائیک نے کہا کہ اُن کے موکل کے خلاف قائم مقدمات کی بنیاد ’’سیاسی عناد‘‘ ہے۔ فاروق نائیک کا کہنا تھا کہ کسی طرح کی ضمانت کی درخواست نہیں دی گئی تھی بلکہ عدالت نے سابق وزیراعظم کی ذاتی شخصی ضمانت پر ہی یہ فیصلہ کیا ہے۔
بعد ازاں یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ وہ عدالتوں کا احترام کرتے ہیں اور اسی بنا پر وہ انسداد بدعنوانی کی عدالت میں پیش ہوئے اور اپنا موقف پیش کیا۔
یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ اُن کے گزشتہ دور حکومت میں کسی کے خلاف بھی انتقامی کارروائی نہیں کی گئی۔
اس موقع پر عدالت میں بڑی تعداد میں پیپلز پارٹی کے کارکن اور جماعت کے صوبائی عہدیدار بھی موجود تھے۔
واضح رہے کہ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے دور حکومت میں ٹریڈ ڈیویلپمنٹ اتھارٹی میں مختلف کمپنیوں کو جعلی سبسڈی یا (رعایت) کی مد میں دو ارب روپے دیے جانے کے الزامات سامنے آئے تھے۔
اُن کے دور میں مخدوم امین فہیم وفاقی وزیر تجارت تھے اور اُن کے خلاف بھی مبینہ بدعنوانی کے مقدمات قائم کیے گئے ہیں۔
ٹریڈ ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے معاملات میں مبینہ بدعنوانی کے مقدمات میں عدالت نے حال ہی میں سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اور سابق وفاقی وزیر تجارت مخدوم امین فہیم کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔
ورانٹ گرفتاری جاری ہونے کے بعد وفاقی تحقیقاتی ادارے ’ایف آئی اے‘ نے یوسف رضا گیلانی کی گرفتاری کے لیے اُن کے آبائی علاقے ملتان میں اُن کی رہائش گاہ پر چھاپے بھی مارے لیکن وہ اُس وقت وہاں موجود نہیں تھے۔
یوسف رضا گیلانی منگل کو اپنے وکیل فاروق نائیک اور پیپلز پارٹی کے کئی صوبائی عہدیداروں کے ہمراہ انسداد بدعنوانی کی عدالت میں پیش ہوئے۔
فاروق نائیک نے کہا کہ اُن کے موکل کے خلاف قائم مقدمات کی بنیاد ’’سیاسی عناد‘‘ ہے۔ فاروق نائیک کا کہنا تھا کہ کسی طرح کی ضمانت کی درخواست نہیں دی گئی تھی بلکہ عدالت نے سابق وزیراعظم کی ذاتی شخصی ضمانت پر ہی یہ فیصلہ کیا ہے۔
بعد ازاں یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ وہ عدالتوں کا احترام کرتے ہیں اور اسی بنا پر وہ انسداد بدعنوانی کی عدالت میں پیش ہوئے اور اپنا موقف پیش کیا۔
یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ اُن کے گزشتہ دور حکومت میں کسی کے خلاف بھی انتقامی کارروائی نہیں کی گئی۔
اس موقع پر عدالت میں بڑی تعداد میں پیپلز پارٹی کے کارکن اور جماعت کے صوبائی عہدیدار بھی موجود تھے۔
واضح رہے کہ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے دور حکومت میں ٹریڈ ڈیویلپمنٹ اتھارٹی میں مختلف کمپنیوں کو جعلی سبسڈی یا (رعایت) کی مد میں دو ارب روپے دیے جانے کے الزامات سامنے آئے تھے۔
اُن کے دور میں مخدوم امین فہیم وفاقی وزیر تجارت تھے اور اُن کے خلاف بھی مبینہ بدعنوانی کے مقدمات قائم کیے گئے ہیں۔